اسلام آباد (این این آئی)پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس دو جنوری کو طلب کرلیا گیا ،سربراہی اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت لاہور میں ہوگا ۔ ذرائع کے مطابق ضمنی انتخابات میں حصہ لینے یا نہ لینے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق استعفوں، سندھ اسمبلی کے استعفوں، سینٹ انتخابات، لانگ مارچ
سمیت تحریک کے آگے کے پلان پر مشاورت اور اہم فیصلے کئے جائیں گے
تحریک انصاف والے پی ڈی ایم کے جلسوں کے ساتھ کیا کر رہے ہیں ، جس کی وجہ سے پی ڈی ایم کے جلسے چھوٹے ہو جاتے ہیں ، حامد میر کا حیران کن دعویٰ
اسلام آباد (پی این آئی )نجی ٹی وی وی پروگرام میں سینئر اینکر پرسن حامد میر نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے سوال کیا کہ کیا وجہ تھی مردان جلسے میں پیپلز پارٹی کے ایک رہنما نے بھی شرکت نہیں جس کے بعد یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کے مابین فاصلے پیدا ہو گئے ہیں ۔ جس کے جواب میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہایسا بالکل بھی نہیں ہےدس ریلیوں کا پلان ہے اور ہر ریلی میں ساری قیادت کا شامل ہونا ضروری نہیں ہے کسی میں دو لوگ ہوں گے تو کسی میں میں پانچ آئیں کیونکہ یہ بڑے شہروں میں جلسے کر چکے ہیں ، ان سے چھوٹے شہروں میں یہ پروگرام ہو رہے ہیں ، مردان جلسے میں بلاول بھٹو کی شرکت کا پروگرام نہیں تھا ، جلسے میں ان کی قیادت آئی یا پھنس گئے ،
جلسوس بہت بڑا ہونے کی وجہ سے بازاروں میں پھنس گیا۔ سینئر اینکر پرسن حامد میرنے ایک اور سوال میں پوچھاکہ آپ کو یہ اسٹراٹیجی سمجھ نہیں آرہی کہ مجھے بہت سے حکومت کے لوگوں نے کہا کہ ان کو سمجھ نہیں آرہی ہم ان کے جلوسوں کا ٹریفک میں پھنسا دیتے ہیں جس کی وجہ سے وہ جلسے میں پہنچ نہیں سکتے کیونکہ فرحت اللہ بابر صاحب تب وہاں جلسے میں پہنچ جب تقریب اختتام پذیر ہو رہی تھی جبکہ لاہور میں بھی ایسا ہوا کہ کارکنا ن اس وقت جلسہ گاہ میں پہنچے جب نواز شریف کی تقریر ختم ہو چکی تھی۔ اس پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے ، میرا اپنا جلوس اتنا بڑا تھا وہ چار کلو میٹر کا فاصلہ اڑھائی گھنٹے میں میں پہنچا تھا ، تعداد زیاد ہ ہونے کی وجہ سے یہ سب ہوا ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں