لاہور(پی این آئی) سینئر تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی مکمل رابطے میں ہے کہ درمیان میں کوئی راستہ نکل آئے، مسلم لیگ ن اور مولانا فضل الرحمان استعفے بھی جلدی دینا چاہتے تھے اورلانگ مارچ بھی جلدی کرنا چاہتے تھے، یہ لمبی لمبی تاریخیں پیپلزپارٹی کی مشاورت پر دی گئی ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی
وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں سب سے زیادہ آزمائش میں پیپلزپارٹی کھڑی ہے، ایک طرف سندھ حکومت کو چھوڑنا، یعنی اگر آصف زرداری کو طوطا سمجھا جائے تو ان کی جان سندھ حکومت میں ہے۔دوسرا پیپلزپارٹی کے کیسز بھی بڑے سنگین ہیں۔ یہ بھی ان کے لیے بڑی آزمائش ہے۔آصف زرداری اور بلاول بھٹو ایک پیج پر ہوتے ہیں، درمیان میں جتنے بھی ڈیل ہوئے وہ بلاول بھٹو نے کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اس وقت رابطے میں ہے، پیپلزپارٹی آخری وقت تک کوشش کرے گی کہ ان دو چیزوں تک نوبت نہ آئے اور درمیان میں کوئی رستہ نکل آئے۔یہ لمبی لمبی تاریخیں پیپلزپارٹی کی مشاورت پر دی گئی ہیں،ورنہ مسلم لیگ ن اور مولانا فضل الرحمان استعفے بھی جلدی دینا چاہتے تھے اورلانگ مارچ بھی جلدی کرنا چاہتے تھے۔پیپلزپارٹی کہتی ہے کہ مارچ اور استعفوں کے بغیر بھی ہمارا ہدف پورا ہوسکتا ہے، یعنی جعلی سسٹم رخصت ہوجائے گا، لیکن ن لیگ اور مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں ہم سے وعدے پہلے بھی کیے گئے لیکن عمل نہیں ہوا، اس لیے اب لانگ مارچ کیا جائے گا پھر مذاکرات کے معاملات کو دیکھا جائے۔اس موقع پر سینئر صحافی کاشف عباسی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے اعتماد کے علاوہ یہ جو جملہ کہا کہ میں استعفیٰ دے دوں گامیرے خیال سے وہ استعفیٰ نہیں دیں گے۔ان کو لگتا ہے کہ پی ڈی ایم اس قدر حالات خراب نہیں کرپائے گی کہ جس سے ان کی حکومت کو جانا پڑے گا، اس لیے وہ اعتماد میں ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں