اسلام آباد (این این آئی)سینٹ آف پاکستان سے تعلق رکھنے والے 52 ممبران 11 مارچ2021ء کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے 52 سینیٹرز کی خالی نشستوں پر مارچ کے بجائے فرروری میں الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔11 مارچ کو ریٹائرڈ ہونے والے سینیٹرز میں سے 11،11 کا تعلق سندھ
اور پنجاب، 12، 12 کا تعلق خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے ہے۔اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کے سب سے زیادہ 17سینیٹرز ریٹائرڈ ہوں گے۔ن لیگی سینیٹرز میں 11 پنجاب، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور اسلام ا?باد سے 2، 2 شامل ہیں۔پیپلز پارٹی کے 7 سینیٹرز ریٹائرڈ ہوں گے، تمام ہی کا تعلق سندھ سے ہے جبکہ سندھ سے ہی ایم کیو ایم کے 4 سینیٹر ایوان چھوڑ جائیں گے۔ایوان بالا سے جمعیت علماء اسلام (ف) کے 2 سینیٹرز ریٹائرڈ ہوں گے، ایک کا تعلق بلوچستان اور ایک کا خیبرپختونخوا سے ہے۔حکمران جماعت تحریک انصاف کے 7 سینیٹرز ریٹائرڈ ہورہے ہیں، ان تمام ہی تعلق خیبرپختونخوا سے ہے۔جماعت اسلامی کا ایک، نیشنل پارٹی کے 2، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے 2 سینیٹرز ایوان بالا چھوڑ جائیں گے۔بلوچستان عوامی پارٹی کے 3، بی این پی مینگل کا1، عوامی نیشنل پارٹی کا 1سینیٹر اور بلوچستان سے ایک آزاد سینیٹر یوسف بادینی بھی ریٹائرڈ ہوجائیں گے۔فاٹا سے تعلق رکھنے والے 4 ارکان اورنگزیب اورکزئی، مومن آفریدی، ساجد طوری اور تاج آفریدی ریٹائر ہوجائیں گے۔اسلام آباد سے 2 سینیٹرز راحیلہ مگسی اور یعقوب ناصر بھی ایوان چھوڑ جائیں گے جبکہ ن لیگ کے راجہ ظفرالحق، مشاہد اللّٰہ خان، پرویز رشید سینیٹ سے ریٹائر ہوجائیں گے۔ن لیگ کے آغا شاہزیب درانی، عائشہ رضا فاروق، چوہدری تنویر، اسد اشرف، غوث نیازی ریٹائر ہوجائیں گے۔مسلم لیگ ن کی کلثوم پروین، صلاح الدین ترمذی، عبدالقیوم، جاوید عباسی، نجمہ حمید، پروفیسر ساجد میر اور سلیم ضیاء ریٹائر ہوجائیں گے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں