پاکستان میں کرونا وائرس کا کوئی وجود نہیں، عوام کو دھوکہ دیا جا رہا ہے

لاہور(این این آئی) شہری نے پاکستان اور پنجاب میں کرونا وائرس نہ ہونے کا دعوی کرتے ہوئے خود کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے روبرو کرونا وائرس تجربات کے لیے پیش کر دیا۔لاہور ہائیکورٹ نے ملک میں کرونا وائرس کے موجود نہ ہونے کے ایک شہری کے عجیب دعوے پر وفاقی وزارتِ صحت سے جواب

ؤطلب کر لیا ہے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے شہری سید اظہر عباس کی درخواست پر سماعت کی، جس میں وزیر اعظم، وزیر اعلی پنجاب اور وفاقی وزیر صحت کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ پاکستان اور خصوصاً پنجاب میں کرونا وائرس کا وجود نہیں اور عوام کو دھوکہ دیا جا رہا ہے، اگر سماجی فاصلے کا مسئلہ ہے تو میں تجربے کے لیے حاضر ہوں۔چیف جسٹس نے کہا کہ آپ وزارت کو درخواست کریں تاکہ دس پندرہ روز آپ کرونا مریضوں کی خدمت کر سکیں اور تجربہ بھی ہو جائے گا۔درخواست گزار نے کہا کہ بیماری جانوروں میں ہو تو اس پر ویکسین کو چیک کیا جاتا ہے، کسی جانور کو کرونا کی بیماری نہیں ہوئی، چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے آج خبر سنی ہے کہ اسپین میں 2 جانوروں میں کرونا وائرس پایا گیا ہے۔سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کی اسلام آباد میں دائر درخواست خارج ہو چکی ہے، شہری سید اظہر عباس نے بتایا کہ اسلام آباد سے خارج ہونے والی درخواست ملک میں جاری لاک ڈان کے خلاف تھی۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ کرونا وائرس دھوکا ہے اس دھوکے کو بے نقاب کرنے کا حکم دیا جائے، جب کہ وزیر اعظم، وزیر اعلی و دیگر سے کرونا وائرس بارے رپورٹ طلب کی جائے اور رپورٹ کی روشنی میں آئین کے تحت کارروائی کی جائے۔ شہری نے پاکستان اور پنجاب میں کرونا وائرس نہ ہونے کا دعوی کرتے ہوئے خود کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے روبرو کرونا وائرس تجربات کے لیے پیش کر دیا۔

close