لاہور (این این آئی) کیپٹل سٹی پولیس آفیسر لاہور عمر شیخ نے اپنا رویہ نہ بدلا اور پنجاب پولیس کے ایک اور سینئر افسر سے جھگڑا کر بیٹھے۔عمر شیخ نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کے ساتھ میٹنگ میں نامناسب رویہ رکھا جس پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔گزشتہ رات سی سی پی او نے اپوزیشن
کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ جلسے میں مسلم لیگ (ن)کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے لیے بلارکھا تھا۔اس دوران کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی تاہم ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے بیچ بچا کروایا۔ ایس ایس پی نے جھگڑے پر چارج چھوڑنے کا بھی فیصلہ کرلیا تھا۔اس سے قبل اکتوبر میں عمر شیخ کا ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار کمبوہ کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا جس پر ایس پی کا تبادلہ کردیا گیا تھا۔عمر شیخ اور افتخار کمبوہ کے درمیان نوبت گالم گلوچ تک پہنچ گئی تھی اور سینئر افسران نے بیچ بچا کروایا تھا۔ اس وقت بھی پی ڈی ایم جلسے سے متعلق اجلاس میں یہ تنازع ہوا تھا۔سی سی پی او لاہور موٹروے ریپ کیس میں نامناسب بیان دینے پر بھی خبروں میں آگئے تھے اور انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔عمر شیخ کو سی سی پی او لاہور بنانے پر اس وقت کے آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے بھی اعتراض کیا تھا جس کے بعد عمر شیخ نے آئی جی پنجاب کے خلاف باتیں کیں۔ اس جھگڑے کا نتیجہ بھی یہ نکلا تھا کہ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کی چھٹی کردی گئی تھی۔۔۔۔
سی سی پی او لاہور عمر شیخ کی آڈیو کالز منظر عام پر انے کا معاملہ صوبائی وزیرقانون راجہ بشارت نے بڑا حکم جاری کر دیا
لاہور(پی این آئی)سی سی پی او لاہور عمر شیخ کی آڈیو کالز منظر عام پر انے کا معاملہ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے سی سی پی او لاہور سے تحریری وضاحت مانگ لی۔جنگ کی رپورٹ کے مطابق سی سی پی او لاہور عمر شیخ اپنی تعیناتی سے اب تک متازعہ شیخضت بنانے کاریکارڈ قائم کر رہے ہیں ۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے سی سی پی او لاہور کو طلب کیا اور ان سے تفضیلی ملاقات کی جس میں سی سی پی او لاہور نے اپنی وضاحت پیش کی تاہم ذرائع کے مطابق وزیر قانون نے سی سی پی او لاہور کو ہدایت کی کہ اپنی وضاحت تحریری طور پر پیش کرے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں