قابل کاشت علاقوں میں ہائوسنگ سوسائٹیوں کی تعمیر کیخلاف درخواست پر ہائیکورٹ نے ذمہ دار افسروں کو طلب کر لیا

لاہور( این این آئی )لاہور ہائیکورٹ نے لاہور۔ ،ننکانہ صاحب ، شیخوپورہ اور قصور میں گرین لینڈ ایریاز پر ہائوسنگ سوسائٹیوں کی تعمیر ات کے خلاف درخواست پر ایل ڈی اے۔ محکمہ ماحولیات اوردیگر ذمہ دار افسران کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ فاضل عدالت نے غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کی تعمیر میں ملوث

افسران کے خلاف کی گئی کارروائی کی رپورٹ طلب کرلی۔ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد قاسم خان نے شہری مبشر الماس کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ لاہور، ننکانہ، شیخوپورہ اور قصور کے گرین لینڈ ایریاز پر ہائوسنگ سوسائٹیز تعمیر کی جارہی ہیں۔ محکمہ ماحولیات اور ایل ڈی اے حکام غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیاں بنوا رہے ہیں۔گرین ایریاز پر ہائوسنگ سوسائٹیوں کی تعمیر سے قابل کاشت رقبہ میں کمی ہورہی ہے۔ گرین ایریاز میں کمی ہونے سے ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے،

استدعا ہے فاضل عدالت گرین ایریاز پر ہائوسنگ سوسائٹیوں کے قیام کو روکنے اورغیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیاں بنوانے والے ایل ڈی اے حکام کیخلاف کارروائی کا۔ حکم دے۔درخواست میں557ہائوسنگ سوسائٹیوں کی قانونی حیثیت کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔چیف جسٹس نے سماعت 21دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے۔ ذمہ دار افسران کو تفصیلی جواب سمیت ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے۔ ریمارکس دئیے کہ اگر ریکارڈ میں ردوبدل کیا گیا۔ تو ذمہ دار نتائج کیلئے تیار رہیں۔فاضل عدالت نے غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کی تعمیر میں ملوث افسران کیخلاف کی گئی کارروائی کی رپورٹ طلب کرلی۔۔۔۔

ہائوسنگ سوسائٹیوں کی تعمیر..نیا پاکستان ہائوسنگ سوسائٹی کے تحت اسلام آباد میں پہلا گھر تیار کر لیا گیا، انتہائی خوبصورت گھر کتنے رقبے پر مشتمل ہے اور کتنی لاگت آئی؟ناقابل یقین تفصیلات آگئیں

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم منصوبے کا پہلا گھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تعمیر کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے نیا پاکستان تھا۔ تاہم اب اس منصوبے کا پہلا گھر اسلام آباد میں تعمیر کر لیا گیا ہے۔ جس کے بعد حکومتی وعدے کے تحت اس منصوبے کے 49 لاکھ 99 ہزار 999 گھر باقی ہیں۔اس گھر میں چار بیڈ روز ، اٹیچ واش رومز، دو ٹی وی لاؤنج اور دو کچن کے ساتھ ایک اسٹور روم بھی ہو گا۔ ساڑھے تین مرلے پر مشتمل گھر دو منزلہ ہو گا۔ گھر بنانے کے لیے فیبکریکیٹڈ میٹیریل استعمال کیا گیا ہے۔

جس سے تعمیراتی وقت میں بھی بچت ہو گی۔ساڑھے تین مرلے کے گھر کی تکمیل پر صرف تیس لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ ہاؤسنگ اسکیم کے تحت کم آمدنی والے افراد کو آسان اقساط پر 50 لاکھ گھر تعمیر کر کے دینے کا وعدہ کیا رپورٹس کے مطابق فیبریکیٹڈ میٹیریل سے سات دنوں میں ایک گھر تعمیر ہو گا۔ اس حوالے سے پراجیکٹ ڈائریکٹر عامر ضیاء نے بتایا۔ کہ ایک کورین کمپنی گذشتہ دس سال سے ایک ٹیکنالوجی پر کام کر رہی تھی۔ کورین کمپنی نے اب تک 1.2 بلین ڈالر اس پراجیکٹ پر سرمایہ کاری کی۔

گھروں کا اسٹرکچر

انہوں نے بتایا کہ ان گھروں کا اسٹرکچر بنیاد طور پر گیلونائز اسٹیل ہے جبکہ گھروں کے اندر ماحول دوست میٹیریل کا استعمال کیا گیا ہے۔ ہم اس کو آسانی سے گرین پراجیکٹ کہہ سکتے ہیں۔اس میٹیریل سے بڑے گھر بھی بنائے جا سکتے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے مقامی صنعت فروغ پائے۔

مقامی سطح پر لوگوں کو روزگار بھی ملے۔ عامر ضیاء نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کے میٹیریل کی ہم کم ازکم پچاس سال کی گارنٹی دیتے ہیں۔ لیک یہ اُس سے زیادہ چلے گا۔ اور چونکہ یہ سارا اسٹیل اسٹرکچر ہے تو اس میں نہ دیمک کا ڈر ہے نہ آگ کا۔انہوں نے بتایا کہ اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے ایک پلانٹ سے ایک سال کے اندر اٹھارہ ہزار گھر بنائے جا سکتے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس ٹیکنالوجی سے کم از کم سات اور زیادہ سے زیادہ دس دن میں ایک گھر تعمیر کیا جا سکتا ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں