اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے قومی احتساب بیورو (نیب)کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال پر ہتک عزت کا دعوی دائر کرنے کا اعلان کردیا۔میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے میں کوئی مالی بیضابطگی نہیں ہوئی، منصوبے
سے ملک میں کھیلوں کو فروغ دیناچاہا جو جرم بن گیا۔انہوں نے کہا کہ نیب کے ذریعے سیاست دانوں کی بیعزتی کی جارہی ہے، نیب سرکاری افسران کو ڈرا کر بیان لیتا ہے، میرے خلاف نیب کے سرکاری گواہوں نے مجھے بتایاکہ شرمندہ ہیں، گواہوں نے بتایاکہ نیب سیل لے جاکر کہاگیا یا تو 90 دن جیل کاٹویاگواہ بنو، افسران کہتے ہیں نیب کے ہراساں کرنے پر دبا میں آکر بیان دیا۔احسن اقبال نے کہا کہ 90 دن کاریمانڈ ایسا ہتھکنڈا ہے جس سے سرکاری افسران کو ہراساں کیاجاتاہے، عمران خان نے اپنے فائدے کیلئے نیب کو کھلی چھٹی دی ہوئی ہے،ہمارے دورمیں ایف آئی اے کو اپوزیشن مخالف جھوٹے مقدمات کا ٹاسک کبھی نہیں دیاگیا تاہم ایف آئی اے جیسے قومی ادارے کو انتقامی کارروائیوں میں جھونک دیا گیا ہے۔لیگی جنرل سیکرٹری نے کہاکہ چیئرمین نیب اور اعلی افسران کے اثاثوں کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے، نیب حکام کی تحقیقات ایسی ہی ہونی چاہیے جیسی وہ دوسروں کی کرتے ہیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ چیئرمین نیب پر ہتک عزت کا دعوی کروں گا، گرفتاری کے بعد میرے بازوپرگولی لگنیکی سرجری ہوئی تھی اور نیب کی حراست میں تھراپی نہ ہونے پر میرا بازو ہمیشہ کیلئے ٹیڑھا رہ گیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں