لاہور (پی این آئی )سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہاہے کہ ن لیگ میں اسمبلیوں سے استعفے دینے پر اتفاق ہو چکاہے ، مریم نوازشریف نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ پارٹی صدر شہبازشریف بھی اسمبلیوں سے استعفوں کے معاملے پر ان سے اتفاق کرتے ہیں ، اب شہبازشریف اور مریم نواز کا بیانیہ ایک ہو گیاہے ،
” ن “ میں سے ” ش“ نکلنے کے حکومتی دعوے غلط ثابت ہو گئے ہیں ، شہبازشریف نے مریم نواز کو ہدایت کی ہے کہ وہ 8 دسمبر کو ہونے والے اجلاس میں استعفوں والی تجویز میری نمائندگی کرتے ہوئے پیش کریں ۔نجی ٹی وی 24 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی کا کہناتھا کہ شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی پیرول پر رہائی کے دوران مریم نواز سے ملاقات ہوئی تھی جس دوران بات چیت ہوئی اور شہبازشریف نے استعفوں کے معاملے پر حمایت کی ہے ، استعفے دینے کا حتمی فیصلہ آٹھ دسمبر کو کیا جائے گاکہ استعفے کونسی تاریخ کو دینے ہیں یا پھر ان ا اعلان 13 دسمبر کے لاہور کے جلسے میں کیا جائے ۔حامد میر کا کہناتھا کہ پیپلز پارٹی نے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے لیکن وہ آٹھ دسمبر کے اجلاس سے قبل فیصلہ کر لے گی ، اس وقت پیپلز پارٹی میں یہ رائے ہے کہ جو حکمت عملی عمران خا ن نے 2014 میں اپنائی تھی کہ قومی اسمبلی سے استعفے دیئے جائیں لیکن صوبائی اسمبلی سے نہ دیئے جائیں ، وہ اپنائی جائے ۔حامد میر کا کہناتھاکہ غیر رسمی طور پر ن لیگ میں مریم نواز نے اپنی پارٹی میں پیغام دیاہے کہ ہمیں استعفیٰ دینا چاہیے ۔ ان کا کہناتھا کہ شہبازشریف نے اتنی مفاہمت کی سیاست کی کہ آخر میں یہ ہواہے کہ جن کے ساتھ وہ مفاہمت چاہتے تھے انہوں نے نوازشریف کو کہا کہ شہبازشریف چاہتے تھے کہ آپ کو رہا نہ کیا جائے ، اب وہ مفاہمت کی کیابا ت کریں ، جن سے وہ مفاہمت کی بات کرتے ہیں ان کے نمائندے زبیر صاحب کو جو شہبازشریف کے بارے میں کہا گیا اس کے بعد بات ختم ہو گئی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں