اسلام آباد (پی این آئی)وفاقی وزیراقتصادی امورمخدوم خسروبختیارنےکہاہے کہ مضبوط اورمستحکم معیشت حکومت کی اولین ترجیح ہے ، پائیداراورمضبوط معاشی پالیسیوں کی وجہ سے کورونا وائرس کی عالمگیروبا کے باوجودملک معاشی استحکام کی راہ پرگامزن ہے، عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں کی
تعریف کررہے ہیں۔ خصوصی انٹرویومیں وفاقی وزیراقتصادی امورمخدوم خسروبختیارنے کہاکہ گزشتہ چھ ماہ میں کلی معیشت کے تقریباً تمام بنیادی اشاریے بہتر کارگرگی کی عکاسی کررہےہیں،پاکستان کی معیشت معاشی بحالی کی راہ پرگامزن ہے،بڑےاقتصادی اشاریےجاری مالی سال کےپہلےچارماہ میںمضبوط بڑھوتری کی عکاسی کررہے ہیں، مطلوبہ معلومات واشاریوں کی بنیادپراشیا وخدمات کے توازن میں مخدوش صورتحال کا امکان موجود نہیں ہے،ترسیلات زرمیں مسلسل اضافہ ہورہاہے جس کی وجہ سے بحالی کاسفرمحفوظ ہوگا،حکومت مہنگائی کے دباؤ کوکم کرنے کیلئے بھی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نےکہاکہ جولائی سے لیکر اکتوبر2020 تک کی مدت میں سمندرپارمقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زرمیں 26.5 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال کے ابتدائی چارماہ میں ترسیلات زرکاحجم7.5ارب ڈالرتھا،جاری مالی سال کےپہلے چارماہ میں ترسیلات زر کا حجم9.4ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتاہم اس عرصہ میں برآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی،جولائی سےلیکراکتوبر2020 تک کی مدت میں 7.3 ارب ڈالرکی برآمدات ہوئیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کےمقابلہ میں 10.3 فیصد کم ہیں، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملکی برآمدات کا حجم 8.2 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔اسی طرح درآمدات گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے 14.7 ارب ڈالر کی سطح سے کم ہوکر14.1 ارب ڈالر ہوگئی ہیں، درآمدات میں کمی کاتناسب 4 فیصد رہا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ مالی سال کےپہلے چار میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ منفی ایک اعشاریہ چارارب ڈالرتھا، جاری مالی سال میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاحجم 1.2 ارب ڈالرکی سطح پرہے،جی ڈی پی کے لحاظ سے حسابات جاریہ کے کھاتوں کاتوازن 1.3 ارب ڈالرہے۔انہوں نے کہاکہ جاری مالی سال کے پہلے چارمہینوں میں ملک میں براہراست غیرملکی سرمایہ کاری میں 9.1 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال کےپہلے چارہ ماہ میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 672ملین ڈالرتھا، جاری مالی سال میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاریکاحجم 733.1 ملین ڈالرریکارڈکیاگیاہے۔وفاقی وزیرنے کہاکہ جاری مالی سالمیں زرمبادلہ کے ذخائرمیں نمایاں اضافہ ہواہے، 20 نومبر2020 کو ختم ہونےوالے ہفتے کے اختتام پرملکی زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 20.552 ارب ڈالرکیسطح پرہے، 20 نومبر2019 کو ملکی زر مبادلہ کے
ذخائرکاحجم 15.36 ارب ڈالرتھا۔وفاقی وزیرنے کہاکہ ملک میں بڑی صنعتوں کی پیداوار(ایل ایس ایم)میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کےمقابلہ میں 4.8 فیصداضافہ ریکارڈکیاگیا،جولائی سے لیکرستمبر2020 تک کی مدت میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں اضافہ کا عمومی رحجان دیکھنے میں آیاہے، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں اضافہکی شرح منفی 5.5 فیصد ریکارڈکی گئی تھی، جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہیمیں یہ شرح 4.8 فیصد کی سطح پرہے،ستمبر2020 میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیںاضافہ کی شرح 10.1 فیصدریکارڈکی گئی ہے،ستمبر2020 میں بڑی صنعتوں کے 15میں سے 12 ذیلی صنعتوں میں بڑھوتری ہوئی، اس عرصہ میں ٹیکسٹائل ،فوڈبیوریجیز وتمباکو، کوئلہ وپیٹرولیم مصنوعات،غیردھاتی معدنی مصنوعات،اورآٹوموبائل کے شعبوں میں بالترتیب 0.7 فیصد، 4.3 فیصد، 4.8فیصد، 35.1 فیصد اور39.9 فیصد کی بڑھوتری دیکھنے میں آئی ہے۔جولائی سےلیکراکتوبر2020 تک کی مدت میں کاروں کی فروخت میں 8.1 فیصد اورپیداوارمیں14.4 فیصد اضافہ ہوا، سالانہ بنیادوں پراکتوبرکے مہینہ میں میں بسوںاورٹرکوں کی فروخت میں 20.8 فیصد اورپیداوارمیں 22.1 فیصد کا نمایاںاضافہ دیکھنے میں آیاہے۔حکومت نے چھوٹے اوردرمیانہ درجہ کے کاروبارکیلئےریلیف پیکج کااعلان بھی کیاہے جس کے تحت یکم نومبر2020 سے لیکر30 جون2021 تک کی مدت میں ایس ایم ایز کو رعایتی نرخوں پربجلی فراہم کی جائیگی۔انہوں نے کہاکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے رواں مالی سال کےپہلے پانچ ماہ میں 1688ارب روپے کا مجموعی ریوینیو حاصل کیا ہے جبکہ مقرر کردہ ہدف 1669 ارب روپے تھا۔گزشتہ مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں 1623ارب رو پے کا ریونیو حاصل کیا گیا تھا۔ایف بی آر نے مالی سال کے پہلےپانچ ماہ میں 1773ارب روپے کا گراس ریونیواکٹھا کیا ہے جو کہ پچھلے مالیسال کے پہلے پانچ ماہ میں1664ارب روپے تھا۔ اس طرح اس سال جولائی تانومبر109 ارب
روپے گراس ریونیومیں اضافہ حاصل ہواہے۔ماہ نومبر میں محاصل کی مدمیں 347ارب روپے حاصل ہوئے جب کہ مقرر کردہ ہدف 348 ارب روپے تھا۔ انہوںنے کہاکہ سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحتجاری مالی سال کے پہلے چارماہ میں 299.7 ارب روپے جاری کئے گئے، گزشتہمالی سال کی اسی مدت میں پی ایس ڈی پی کی مد میں 289.2 ارب روپے جاری کئےگئے تھے۔زرعی قرضوں کی فراہمی میں جاری مالی سال کے دوران 3.5 فیصد کیبڑھوتری دیکھنے میں آئی ہے، جاری مالی سال میں 1214.7 ارب روپے کے زرعیقرضہ جات کی فراہمی کی گئی ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں زرعی قرضوں کاحجم 1174 ارب روپے تھا۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال نومبرکے اختتام پرپالیسی ریٹ 13.25 فیصد تھا، اس وقت پالیسی ریٹ 7 فیصد کی سطح پرہے،جاری مالی سال میں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی آئیہے، جولائی سے لیکربیس نومبر 2020 تک کی مدت میں انڈکس 40187 پوائنٹسپرتھا، گزشتہ سال نومبرمیں انڈکس 34889 پوائنٹس تھا،یوں انڈکس میں15.19فیصدکانمایاں اضافہ ہواہے،اس عرصہ میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں12.10 فیصداضافہ ہوا، نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی شرح میں جاری مالی سالکی پہلی سہ ماہ میں 49.10 فیصد اضافہ ہواہے،جولائی سے لیکر ستمبر 2020 تک کی مدت میں 6149 نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن ہوئی، گزشتہ سال کی اسی مدت میں4124 کمپنیوں کی رجسٹریشن ہوئی تھی۔وفاقی وزیرنے کہاکہ عالمی بینک، آئی ایم ایف، ایشائی ترقیاتی بینک اورعالمی ریٹنگ کے اداروں نے بھی موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی روپیہ گراں قدر اضافے کیساتھ ایشیا کی تیسری بڑی کرنسی بنی ہے ،بیرونی ترسیلات میں اضافے کی وجہ سے آئندہ قرض کی ادائیگیوں میں مدد ملے
گی۔وفاقی وزیرنےکہاکہ گروپ 20 ممالک کی جانب سے قرضوں میں ریلیف کی دوسرے راؤنڈ،خودمختارلین دین کیلئے سازگارمنڈی کے شرائط اورترسیلات زرو براہ راستبیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ کی وجہ سے پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کیصورتحال مزیدبہترہوجائیگی،ایشیائی ترقیاتی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے حالیہاجلاس میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ کوویڈ 19 کی وبا کے باوجودپاکستان کی حکومت کی جانب سے اقتصادی استحکام کیلئے اٹھائے جانیوالےاقدامات کے بہترومثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، ایشیائی ترقیاتی بینک نے 4 دسمبرکو تجارت ومسابقتی پروگرام کے تحت پاکستان کو30کروڑڈالرکی معاونت فراہم کی ہے جو بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی جانب سے پاکستان کی حکومت کی جانب سے اصلاحات کے پروگرام اورمعیشت پراعتماد کی عکاسی کررہاہے۔وفاقی وزیرنے مزیدکہاکہ کورونا وائرس کی عالمگیروبا کےباوجود علاقائی معیشتوں کے مقابلہ میں پاکستان کی معیشت نے استقلالاوربہتری کا مظاہرہ کیاہے، پاکستان کی معیشت بحالی کی راہ پرگامزن ہے ،یہسب وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کیجانب سے قومی معیشت کودیرپا اورپائیداربنیادوں پرمستحکم کرنے کی کوششوںکی وجہ سے ممکن ہواہے، آنیوالے مہینوں میں پاکستان کا اقتصادی منظرنامہمزیدبہترہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں