اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک پی ڈی ایم کے جلسوں سے نہیں بلکہ سائنس و ٹیکنالوجی پر عبور حاصل کرنے سے ترقی کرے گا،خواہش ہے ہوآوے چائنہ کے بعد پاکستان میں اپنا مرکز قائم کرے سائنس کی کوئی حد نہیں ہے جبکہ ٹیکنالوجی سائنس کو ہمارے
سامنے لے کر آتی ہے وہ جمعرات کے روز مقامی ہوٹل میں چینی موبائل کمپنی کی جانب سے منعقدہ ہواوے ہب آئیڈیا سیمنار سے خطاب کر رہے تھے فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان پی ڈی ایم کے جلسوں سے ترقی نہیں کرے گااگر ہم نے ترقی کرنی ہے تو ہمارا انحصار ٹیکنالوجی سائنس اور عقل پر ہونا چائیے خوشی ہے کہ میری وزارت پہلی وزارت ہوگی جسے ہواوے کی نئی پروڈکٹ آئیڈیا ہب ملے گی انہوں نے کہا کہ عدالتوں اور جیلوں کے لیئے نیا سسٹم تیار کرنے جارہے ہیں جہاں روزانہ ججوں اور قیدیوں کو سفر کی مشکل سے نکالا جاسکے گا حکومت کو قیدیوں کو جیل سے عدالت لانے اور لے جانے میں کروڑوں روپے خرچ کرتی ہے،آنکھیں بند کرنے سے سامنے والی مصیبت نہیں ٹلنے والی، ڈاکٹر ڈرائیور ٹیچرز اور مکینکس کی نوکریاں جلد ختم ہوجائیں گی ان کی جگہ جلد ٹیکنالوجی لے لے گی اگلے 15 سے 20 سالوں میں گاڑیاں الیکٹراک پر شفٹ ہوجائیں گی کوئی علم نہیں آنے والے 10 سالوں میں ملازمتوں کی کیا شکل ہو گی بڑے بڑے پیشے ختم ہو جا ئیں گے انہوں نے کہا کہ5 جی دنیا میں ایک انقلاب لے کر آئے گا 5 جی کے بعد واشنگٹن میں بیٹھ کر لاہور میں سرجری کرسکیں گے مستقبل میں ہمیں نہیں پتا کہ کونسی نوکریاں دستیاب ہوگی آج سے 10 سال پہلے جتنا لکھنا پڑتا تھا اب لکھائی کی ضرورت نہیں پڑی ہواوئے سے درخواست ہے کہ اردو کے سافٹ وئیر
بنانے کے لیئے ہماری مدد کی جائے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہیں جہاں ہواوے آئیڈیا ہب لانچ ہورہا ہیخوشی ہوگی کہ ہواوے چائنہ کہ بعد پاکستان میں اپنا ہب بنا5 جی ایک بہت بڑا انقلاب ہوگا،مستقبل بہت کمپلیکس ہے،دس سے پندرہ سال بعد پیدا ہونے والے بچوں کو شاید لکھاء کی ضرورت بھی نہیں ہوگی، آجکل وائس ریکارڈنگ سے لکھاء ہوجاتی ہے، ہمیں اب اردو سوفٹویر کی بہت ضرورت ہے،اینیمیشن کے لیے ہمیں آرٹسٹ چاہیے ٹیکنالوجی میں جو تبدیلیاں آئیں گی ہمیں اب سے گھبرانا نہیں ہے کرونا میں ویڈیو میٹنگ بڑھی ہے ویڈیو کانفرنس کی وجہ سے ہماری وزارت کی میٹنگ بڑھ گئی ہے ٹیکنالوجی کی مدد سے پرچے آوٹ ہونے میں بھی کمی آئے گی، کمپیوٹر چلانے والے کو خرید سکتے ہیں مگر کمپیوٹر کو نہیں خریدا جا سکتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں