لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی۔جس کے بعد یہ سوالات اٹھائے گئے کہ کیا نواز شریف بیمار ہیں یا پھر کوئی اور وجہ ہے کہ وہ پی ڈی ایم اجلاس میں شریک نہیں ہو رہے۔اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی
کا کہنا ہے کہ پہلے کہا گیا تھا کہ نواز شریف اس اجلاس کا حصہ ہوں گے۔یہ بات باقاعدہ پلاننگ کے تحت کی گئی تھی۔ہمارے ذرائع اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ نواز شریف نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے پی ڈی ایم اجلاس میں شرکت نہیں کی۔انہوں نے اجلاس سے قبل تین لیڈروں کو کہا کہ اگر آپ میرا دیا ہوا بیانیہ قبول نہیں کرتے تو پھر مجھے کسی صورت آپ کے ان اجلاسوں میں شریک ہونے کی ضرورت نہیں۔کہا گیا کہ نواز شریف بیمار ہیں لیکن وہ ایسے ملک میں ہیں جہاں ڈاکٹرز سے اپائنٹمنٹ پہلے لینا پڑتی ہے۔اگر ایسا ہوتا تو دو دن پہلے بتا دیا جاتا کہ نواز شریف بیمار ہیں اور اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔لیکن نواز شریف نے اجلاس سے بالکل تھوڑی دیر قبل کہا کہ وہ اجلاس میں شریک نہیں ہو گے۔رانا عظیم نے مزید دعویٰ کیا مسلم لیگ ن پی ڈی ایم سے اپنا راستہ الگ کر رہی ہے۔وہ انتظار کر رہے ہیں کہ کچھ لوگوں کو ساتھ ملا کر الگ ہوا جائے۔خیال رہے کہ اس سے قبل بلاول بھٹو اور نواز شریف میں بھی ناراضی کا انکشاف ہوا تھا۔قبل ازیں رانا عظیم کا کہنا تھا کہ آئندہ دونوں میں پاکستان مسلم لیگ ن کے 13 رکن اسمبلی پارٹی سے علحیدگی اختیارکر سکتے ہیں۔ان میں 4 رکن قومی اسمبلی ہیں۔سیاسی صورتحال پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پہلےہی بتایا تھا کہ نومبر کے پہلے ہفتے میں بڑے گروپ سامنے آئیں گے۔یہ سلسلہ اب شروع ہو گیا ہے اور اسی سلسلے میں لیگی ایم پی اے نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں