آنیوالے دنوں میں پنجاب میں بڑی تبدیلی کا امکان، صوبائی کابینہ کے دو وزرا نے وزیراعلیٰ پنجاب پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا

لاہور(پی این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکریٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں 2 وزراء نے کھل کر وزیراعلیٰ عثمان بزدار پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے،آئندہ چند دنوں میں پنجاب میں بڑی تبدیلی آنے جارہی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب کابینہ اجلاس

میں عثمان بزدار اور وزراء کی تلخ کلامی پر ردعمل دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مراد راس اور انصر مجید نے وزیراعلیٰ پنجاب کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے ہیں۔ن لیگ پنجاب کی ترجمان نے دعویٰ کیا کہ آئندہ چند دنوں میں پنجاب میں بڑی تبدیلی آنے جارہی ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ پی ٹی آئی کے 20 ارکان اسمبلی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف متحرک ہوچکے ہیں۔عظمیٰ بخاری نے مزید دعوے سے کہا کہ بہت جلد پنجاب میں 3 حکومتی وزرا کی سربراہی میں فارورڈ بلاک بننے جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی کے موجب جلد ہی عثمان بزدار کے خلاف علم بغاوت بلند کرنے کا اعلان کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پہلے پنجاب کے وزرا نجی محفلوں میں عثمان بزدار کیخلاف سازشیں کرتے تھے۔عظمیٰ بخاری نے انکشاف کیا کہ پنجاب کابینہ کے چند باشعو وزراء عثمان بزدار کی کرپشن سے آشنا ہوچکے ہیں, ہم تو پہلے دن سے کہہ رہے ہیں عثمان بزدار ڈمی وزیراعلیٰ ہیں .انہوں نےوزیر اطلاعات پنجاب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بوٹ پالش کرنے کیلئے بھی ضمیر مردہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ، گلگت میں ضمیر فروشوں کو پٹے ڈالنے اور وفاداریاں خریدی گئیں،لوٹوں کی بارات جمع کرنے کے باوجود پی ٹی آئی گلگت میں سادہ اکثریت بھی حاصل نہیں کر سکی، پاکستان کی طرح گلگت بلتستان کے عوام بھی زکوۃ چوروں ،آٹا چینی مافیازکے رحم وکرم پر ہیں، پی ٹی آئی ووٹ لے کر نہیں ووٹ چوری کر کے سیٹیں جیتی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں