کراچی/کشمور(این این آئی)کشمور واقعے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے اے ایس آئی محمد بخش کا کہنا ہے کہ لوگ میرا راستے سے استقبال کر رہے تھے کہ آپ نے بہت اچھا کام کیا ہے۔آپ نے اپنی بیٹی کو دائوپر لگا کر ایک ملزم کو پکڑا ۔تو میں نے یہی کہا کہ ہم سندھ کے لوگ ہیں اور مہمان نواز ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کمسن
بچی دس دنوں سے ہمارے گھر میں رہی ہے اور رو رہی ہے۔ملزمان کو پکڑنے کے لیے میں نے کہا تھا کہ میرا سارا خاندان بھی مر جائے لیکن میں ان ملزمان کو نہیںچھوڑوں گا۔31اکتوبر کو تبسم بیگم میرے پاس آئیں اور تمام واقعہ بیان کیا۔جب خاتون نے اپنے ساتھ ہونے والا ظلم بیان کیا تو میں پستول اٹھا رہا تھا،جس پر میری بیٹی نے مجھے کہا کہ بابا آپ جذباتی ہیں اگر اس نے مجھے ہاتھ لگایا اور آپ برداشت نہ کر سکیں گے ، آپ کہیں گولی نہ چلا دیں۔میں نے کہا ایسا کچھ نہیں ہوگا جس پر بیٹی نے کہا کہ پستول نہ اٹھائیں کوئی بات نہیں، ویسے ہی چلتے ہیں۔اگر وہ بھاگا تو میں اس کو نہیں چھوڑوں گی، میں اس کو گلے سے پکڑ لوں گی۔میں اس کو کپڑوں سے پکڑ لوں گی لیکن چھوڑو گی نہیں۔ آپ مجھ پر بھروسہ کریں۔جب ملزمان کے پاس گئے تو نوکری سے متعلق بات ہوئی جس پر میری بیٹی نے کہا کہ ہاں وہ نوکری کرے گی، اس نے کہا کہ نقاب تو ہٹائو۔جیسے ہی میرے بیٹی نے نقاب ہٹایا تو وہ دیکھ رہا تھا، اس نے خاتون سے پوچھا کہ تم یہ سندھی لائی ہو۔جس پر میری بیٹی نے کہا کہ وہ سندھی نہیں ہے اردو سپیکنگ ہے۔جیسے ہی اس نے ہلنے کی کوشش کی تو میری بیٹی نے اسے گریبان سے پکڑ لیا اور اس وقت ہم بھی پہنچ گئے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں