عبدالقادر کا مسلم لیگ (ن) چھوڑنا ایک بہت واضح پیغام ہے، ماضی کی طرح ن لیگ کو پھر توڑا جائیگا؟ سینئر صحافی کا بے لاگ تجزیہ

لاہور (پی این آئی) سینئر صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ مسلم لیگ ن کی ٹوٹ پھوٹ کا عمل شروع ہو گیا ہے۔اپنے وی لاگ میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ ثناء اللہ زہری کا واقعہ بھی عبدالقادر بلوچ کے استعفیٰ کی وجہ

ہو سکتا ہے مگر یقینی بات ہے کہ آرمی قیادت پر اس طرح کھلی تنقید کے بعد ان پر بطور ایک ریٹائرڈ جنرل اور سابق کور کمانڈر اس کے خلاف ردعمل ظاہر کرنے کے لیے دباؤ ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ عبدالقادر کا جماعت چھوڑنا ایک بہت واضح پیغام ہے۔اس سے قبل چھوٹے موٹے ایم پی اے وغیرہ کے ن لیگ کو چھوڑنے کی بات چل رہی تھی لیکن عبدالقادر بلوچ کا پارٹی سے الگ ہونا ایک بہت بڑا پیغام ہے۔رؤف کلاسرا نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اگر ن لیگ کو توڑنا چاہتی ہے تو ضروری ہے کہ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ جیسے لوگوں کے چھوڑنے کو بارش کا پہلا قطرہ قرار دیا جائے۔جس طرح جنرل مشرف نے ن لیگ کو توڑ کر ق لیگ بنائی تھی ، یوں لگتا ہے کہ جیسے وہی کام دہرایا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ ن لیگی رہنماء لیفٹیننٹ جنرل ر عبدالقادر بلوچ نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے افواج پاکستان کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی گئی۔انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان کو ادارے کے طور پر نشانہ بنانا قبول نہیں ہے، مسلم لیگ ن سے علیحدگی کی واحد وجہ فوج کے خلاف بیانیہ ہے۔عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ میں خود فوجی رہا ہوں، یہ سب ناقابلِ برداشت ہے، مستقبل کی سیاست کا فی الوقت کوئی فیصلہ نہیں کیا، اتنے وسائل نہیں کہ مسلم لیگ کا کوئی اور دھڑا بنائوں۔انہوںنے کہاکہ ہوسکتا ہے کہ کسی جماعت میں شمولیت اختیار کروں یا پھر سیاست سے ہی کنارہ کشی کرلوں۔سابق گورنر بلوچستان نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ ثناء اللّٰہ زہری کو کوئٹہ میں پی ڈی ایم جلسے کے دوران اسٹیج پر نہ بلانے پر بات ہوسکتی تھی۔

close