پنجاب کی بیورو کریسی میدان میں آ گئی، ناقابل یقین مطالبات کر دیئے، منظوری تک سوموار اور جمعہ کے دن بازئوں پرسیاہ پٹی باندھنے کا اعلان

لاہور( این این آئی )پی ایم ایس آفیسرز ایسوسی ایشن پنجاب نے مطالبات کی منظوری تک سوموار اور جمعہ کے دن بازئوں پرسیاہ پٹی باندھنے اور چیف سیکرٹری پنجاب کے تبادلے کے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں ایس آر او2020 (1) 1046, ایس آر او 88 ,89 اور سی ایس پی رولز 1954 کے

غیر آئینی صوبائی سب کیڈرز اور شقوں کو ختم کریں ،صوبائی پوسٹوں سے متعلق صوبائی اسمبلی، کابینہ اور وزرا ئے اعلی کے آئینی اختیارات بحال کئے جائیں۔افسران کی ایسوسی ایشن کا اجلاس مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا جس مںمختلف امور پر تبادلہ خیال کے بعد قرارداد کی صورت میں مطالبات پیش کئے گئے ۔مطالبات میں کہا گیا کہ صوبائی پوسٹس بابت آئینی فیصلہ ہونے تک ڈی ایم جی کے اپنے رولز کے مطابق ڈی ایم جی افسران کو پنجاب صوبائی سب کیڈر کی 115 پوسٹس تک محدود کیا جائے اور رول نمبر 7.1 لگا کر ڈی ایم جی کو 57 پوسٹس دی جائیں اور باقی 650 صوبائی پوسٹس سے ان کا قبضہ چھڑوایا جائے۔ پی ایم ایس افسران وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار صاحب اور صوبائی کابینہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پی ایم ایس افسران پنجاب سے تحریر شدہ وعدوں پر عمل کروایا جائے اور سول سروس کے بحران کو ختم کرنے کے لیے ایس اینڈ جی اے ڈی کو ایک باقاعدہ منسٹر کے زریعے چلایا جائے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مطالبات کی عملداری تک سوموار اور جمعہ کے دن بازئوں پر سیاہ پٹی باندھی جائیں گی ۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے پی ایم ایس آفیسرز کو شدید مایوس کیا ہے اور سول سروس اور بالخصوص 1000 سے زائد پی ایم ایس افسران ان کے تبادلے کا مطالبہ کرتے ہیں۔۔۔۔

close