لاہور(پی این آئی) آئی جی پنجاب کےجعلی ٹوئٹر اکاؤنٹ کا انکشاف ، انعام غنی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سانحہ موٹروے کی متاثرہ خاتون کا اے ٹی ایم کارڈ استعمال کرنے والے دو ملزم گرفتارکیے جانے کی خبرجھوٹ پرمبنی ہے، اس حوالے سے جعلی اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب
انعام غنی کا کہناہے کہ سانحہ موٹروے میں ملزمان کی گرفتاری کی خبرجعلی ہے۔ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی جعلی ہے جس سے یہ خبر پھیلائی گئی ہے۔ ٹوئٹر پر یہ خبر پھیلائی گئی کہ سانحہ میں بڑی پیش رفت سامنے آئی، پولیس نے خاتون کا اےٹی ایم کارڈاستعمال کرنے والے 2افراد کو گرفتار کرلیا۔خبر میں دعویٰ کیا گیا کہ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان نے اےٹی ایم سے ٹرانزکشن کرنے کی کوشش کی۔ اس خبر کے حوالے سے آئی جی پنجاب کا کہنا ہے یہ جھوٹ کا پلندہ ہے ایسی کوئی کاروائی پولیس کی جانب سے نہیں کی گئی ہے اور تاحال کوئی ملزمان گرفتار نہیں کیے جا سکے، لیکن جلد گرفتار کر لیے جائیں گے۔ جھوٹی خبریں پھیلانے والے کے خلاف بھی کاروائی عمل میں لائی جائے گی ،ایسی خبریں پر یقین کرنے قبل تفتیش کرلینی چاہیے۔ دوسری جانب تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک 70 افراد کے ڈی این اے سیمپل حاصل کرلئے گئے جبکہ واردات کے گرد 3 واقع گاؤں کے مردوں کا ڈی این اے سیمپل لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق واردات کےاگلےروز6افراد کاپنجاب فرانزک ایجنسی میں ڈی این اے لیاگیا، ان افراد کی ڈی این اے رپورٹ آج مکمل ہونےکی توقع ہے، 70 افراد کے سیمپل آج پی ایف ایس اےبھجوائے جائیں گے۔ متاثرہ خاتون کا ابتدائی ڈی این اے سیمپل بھجوادیا گیاہے، واقعے کے بعد سے متاثرہ خاتون سہمی ہوئی ہے ، ڈی این اے سیمپلنگ مکمل کرنے کیلئےدبئی سے مخصوص کیمیکل منگوا لیا گیا ہے،جس سے ملزمان تک رسائی میں مدد ملے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں