لاہور (این این آئی)سابق آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے 28 جولائی کو موٹر وے پولیس کی تعیناتی کے لیے سیکریٹری مواصلات کو خط لکھا تھا۔خط میں مرید کے اور ساہو والا میں موٹر وے پولیس کو ملازمین کے سب دفتر بنانے کا کہا گیا تھا۔ دوسری جانب موٹر وے کیس کی
تحقیقات کے دور ان تفتیشی اہلکاروں کو واقعے کی جگہ سے متاثر ہونے والی خاتون سے چھینی گئی انگوٹھی اور گھڑی مل گئی۔تفتیشی اہلکاروں کی جانب سے دونوں اشیا کو برآمد کرنے کے بعد فنگر پرنٹ کے تجزیئے کے لیے بھجوا دیا گیا ۔آئی جی پنجاب انعام غنی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 15 مشتبہ افرادکی پروفائلنگ کر لی ہے۔انہوں نے بتایا کہ 3 مختلف مقامات سے جیو فینسنگ کے لیے موبائل کمپنیز کے ڈیٹا کا تجزیہ ہو رہا ہے۔آئی جی پنجاب نے بتایا کہ لوکل کیمروں سے ویڈیو ریکارڈنگ لے کر مشتبہ افراد کی شناخت کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔دوسری جانب پنجاب پولیس نے لاہور سیالکوٹ موٹر وے کا سیکیورٹی کنٹرول سنبھال لیا ہے۔آئی جی پنجاب انعام غنی نے ایس پی یو اور پی ایچ پی کی مشترکہ ٹیموں کو لاہور تا سیالکوٹ موٹر وے پر گشت کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں