کراچی(پی این آئی)وزیر اعلی سندھ کی نیب سکھر کے سامنے پیشی، پروٹوکول کہاں گیا؟ کن سوالوں کے جواب دیئے؟وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ سندھ میں اربوں روپے کی گندم کی خرد برد کی تحقیقات کے لیے نیب سکھر میں پیش ہوگئے۔قومی احتساب بیورو (نیب ) نے انہیں گندم کیس میں انکوائری کے لیے طلب کیا تھا۔
ذراٸع کے مطابق وزیراعلی سندھ بغیر پروٹوکول کے نیب آفس پہنچے۔ مراد علی شاہ ایک گھنٹے تک نیب دفتر میں پیش رہے اور اپنا بیان ریکارڈ کرادیا، نیب حکام نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مختلف سوالات بھی کیے۔وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نیب بیان ریکارڈ کرانے کے بعد وہ این آئی سی وی ڈی روانہ ہو گئے جہاں وہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کی عیادت کی۔نیب ذرائع کے مطابق 2017ء میں سرکاری اور غیر سرکاری گوداموں سے سبسڈی پر گندم جاری کی گئی تھی۔گندم کی مد میں ساڑھے 13 ارب روپے پلی بارگین کی مد میں وصول کیے گئے جبکہ ڈیڑھ ارب روپے سے زائد رقم اب بھی مل مالکان پر واجب الادا ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ کو 10 سوالات پر مشتمل سوال نامہ ارسال کیا گیا تھا، گندم سے متعلق انہی سوالات کے جواب جمع کرانے وزیرِ اعلیٰ سندھ نیب کے دفتر پہنچے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں