لاہور(پی این آئی) سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کو مس گائیڈ کرنے والے اور وزارت اعلی کے امیدوار کی سابقہ بیوی نے نیب کو اہم ثبوت فراہم کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کو ابھی قصور وار نہیں ٹھہرایا جائے اور ان کے
کیس کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے لیکن ان کی جگہ جو وزیراعلی کا امیدوار بننا چاہ رہے ہیں،راجہ صاحب کی سابقہ بیوی نے نیب کو بہت اہم ثبوت پیش کر دیے ہیں کہ جس کی کوئی انتہا نہیں اور وہ وزارت اعلیٰ کے اس امیدوار کی کشتی تو پہلے ہی ڈوبنے والی ہے۔عارف حمید بھٹی کا مزید کہنا تھا کہ راولپنڈی سے وزارت اعلیٰ کے لیے نئے امیدوار سوچ رہے تھے کہ وہ عثمان بزدار کو دو سال مس گائیڈ کرتے رہے ہیں تاکہ وہ اپنی گرفت نہ بنا سکے کیونکہ اگر وہ مضبوط ہو گیا تو ہماری باری کیسے آئے گی؟ لیکن ابھی شاید یہ نہیں پتا کہ نیب نے ان کے خلاف کاغذ کھولے ہیں۔قبل ازیں ارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کرپشن کیس میں نیب کی معاونت اہم صوبائی وزیر نے کی ہے جو خود وزیر اعلی کے امیدوار بھی ہیں۔عارف حمید بھٹی نے بتایا کہ نیب آفس میں وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کے لیے حالات نہ سازگار تھے۔نیب کی پانچ رکنی ٹیم نے ان سے سوالات کیے جبکہ عثمان بزدار کسی بھی سوال پر مطمئن نہیں کر سکے۔ نیب نے وزیراعظم کی جانب سے جو سمریاں بھجوائی گئی تھی ،وہ بھی پیش کی گئی۔جس میں بار بار شراب کے لائسنس کے بارے میں سوالات پوچھے گئے۔ ایک درجن سے زائد سوالات کئے گئے مگر عثمان بزدار نے کسی ایک بات کا جواب نہیں دیا۔عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ عثمان بزدار کرپشن کیس میں نیب کی معاونت بہت اہم صوبائی وزیر نے کی ہے جو خود وزیر اعلیٰ کے امیدوار بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار نے دو سالوں میں ایک بہت بڑی غلطی کی کہ ایسا وزیر جو پنڈی سے راجہ ہے ان پر اعتماد کرکے نقصان کیا۔خیال رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب پر نجی ہوٹل کو شراب کا لائسنس دینے کا الزام ہے، جو کہ وزیراعلیٰ کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ ایکسائز پر دباؤ ڈال کر لائسنس جاری کروایا۔ ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے پانچ کروڑ روپے لے کر لائسنس جاری کروایا ہے۔ عثمان بزدارنیب کو تحریری بیان کے ساتھ سوالات کے جواب بھی دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں