لاہور (پی این آئی) سی ای او ایجوکیشن پرویز اختر نے کہا ہے کہ سکولوں کی بندش تک اساتذہ اور طلبا کے سکول آنے پر مکمل پابندی عائد ہوگی، احکامات کی خلاف ورزی پر متعلقہ سکول سربراہان کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ صرف ہیڈ ٹیچر اور درجہ چہارم کے ملازمین کے علاوہ سکول بندش تک کسی طالبعلم یا ٹیچر
کو سکول آنے کی اجازت نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق سکولوں کی بندش تک اساتذہ اور طلبا کے سکول آنے پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے اور احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ صرف ہیڈ ٹیچر اور درجہ چہارم کے ملازمین کو سکول آنے کی اجازت ہے، طلباء اور اساتذہ کے سکول آنے کی صورت میں سربراہان کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ سی ای او ایجوکیشن پرویز اختر نے کہا ہے کہ نہم جماعت کے طلبا کو بھی رجسٹریشن کیلئے سکول نہیں بلایا جاسکے گا، سکول انتظامیہ کے پاس نہم کے طلبا کا ریکارڈ موجود ہے، طلبا کے ریکارڈ کے مطابق اساتذہ رجسٹریشن کرانے کے پابند ہونگے۔اس سے قبل صوبائی وزیر زیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس 15ستمبر سے اسکول کھولنے کا اعلان کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ سرکاری اور نجی سکول 15ستمبرسے ہی کھلیں گے۔مراد راس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی صورتحال بہتر ہونے پر پنجاب بھر کے سرکاری اور نجی اسکولز 15ستمبرسے کھلیں گے۔اسکول کھولنے کا دارومدار کورونا وبا پر قابو پانے کی صورت میں ممکن ہے۔اس حوالے سے کورونا ایس او پیز مکمل تیار ہیں۔کورونا ایس او پیز کے حوالے سے والدین کو جلد آگاہ کیا جائے گا۔مراد سے مزید کہا کہ پندرہ ستمبر سے قبل سکول کھلنے کی تمام تر خبریں بے بنیاد ہیں۔ دوسری جانب پرائیویٹ سکولزفیڈریشن اور چیئرمین آل سندھ پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے حکومت سے فوری تعلیمی ادارے کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بندش سے کروڑوں طلبہ کا تعلیمی عمل رکا ہوا ہے۔ پرائیویٹ سکولزفیڈریشن کے صدر کاشف مرزا کا کہنا ہے کہ حکومت15اگست سے تمام سکول کھول دے اوراگرحکومت نے ایسا نہ کیا تو خودسکول کھول دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں