کراچی (پی این آئی)محکمہ صحت کراچی میں کورونا فنڈ میں کتنے کروڑ کا گھپلا پکڑا گیا؟ بڑا ایکشن لینے کا فیصلہ، محکمہ صحت کراچی میں کوویڈ19کے فنڈز میں کروڑوں روپے کے فنڈز میں مبینہ غبن کی محکمہ جاتی تحقیقاتی کمیٹی نے تصدیق کر دی جس کے بعد سندھ حکومت ملوث افسران کے خلاف کارروائی میں
سنجیدہ ہو گئی ہے اورچیف سیکریٹری سندھ نے سیکریٹری صحت سندھ کوکارروائی کیلئے گرین سگنل دیدیا،محکمہ جاتی تحقیقات میں ہوشربا انکشافات کے بعد سیکریٹری صحت سندھ نے دوبارہ آڈٹ کرانے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے جبکہ معاملے کی قومی حساسیت کے پیش نظر پس پردہ قومی سلامتی کے ادارے بھی متحرک ہو گئے ہیں ۔حکومت سندھ کے اہم ذرائع کے مطابق مالی سال 2019-20کے اختتام پر کوویڈ 19اور ریگولربجٹ میں 35کروڑ روپے کے مبینہ غبن میں ملو ث افراد کے خلاف وزیر اعلی سندھ اور وزیر صحت سندھ کی بار بار ہدایت کے مطابق سخت ترین کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے ۔محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی نے محکمہ جاتی تحقیقاتی رپورٹ مجاز حکام کو ارسال کر دی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسرسنٹرل نے محکمہ صحت کراچی کے مالی اختیارات حاصل کرنے کے بعد اربن ہیلتھ سینٹر 5-Cنیو کراچی میں ٹینڈر کو سیپرا کی ویب سائٹ میں اپ لوڈ نہیں کرایا اور ایڈ ویلیوایشن ویب سائٹ پر جاری کئے بغیرمن پسند ٹھیکیدار کو ٹھیکہ دے کر سرکاری فنڈز کو ٹھکانے لگا دیا۔ اسی طرح سندھ گورنمنٹ اسپتال گڈاپ سٹی ،ریڑھی گوٹھ ،دنبہ گوٹھ ،ٹو اے کوریڈور لانڈھی ،محترمہ نصرت بھٹو ڈسپنسری شفیق موڑ کا ٹینڈر اپ لوڈ کئے بغیر ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کے لیٹر ہیڈ پر من پسند کمپنیوںکو ٹھیکے دیدیئے گئے اور کوویڈ 19میں مبینہ طور پر غیر معیاری اور مقررہ تعداد سے کم سامان خریدا گیا ۔ذرائع نے بتایا کہ مبینہ غبن میں ملوث افسران نے خود کو بچانے کیلئے محکمہ صحت سندھ کی طاقتور شخصیت سمیت پیپلز پارٹی عہدیداروں سے رابطے کرنے شروع کر دیئے ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں