معاونین خصوصی کے استعفوں کی ممکنہ وجہ کیا ہے؟ وزیراعظم عمران خان نے پانچ ماہ میںبڑے فیصلوں کا عندیہ دیدیا

اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ظفر مرزا کے استعفے کی وجہ بتا دی۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان کے سوا کسی اور سے اصلاحات کی توقع نہیں رکھ سکتے۔چار پانچ مہینے وزیراعظم کے بڑے فیصلوں کے مہینے ہیں۔وزیراعظم نے

اہم فیصلوں پر پہلے ہی عندیہ دے دیا تھا۔فواد چوہدری نے کہا کہ استعفی دینے والے دونوں معاونین خصوصی اپنا موقف دے چکے ہیں۔فواد چوہدری نے بتایا کہ تانیہ ایدروس کے این جی او سے متعلق معاملہ چل رہا تھا اسی وجہ سے استعفی دیا۔وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مزید کہا کہ بھارت سے ادویات درآمد کے معاملے سے صحت سے زیادہ فنانس ڈویژن کا تعلق ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا کا اس سے تعلق نہیں ہے۔آرٹیکل 91 کے مطابق آپ کے موقف سے وزیراعظم متفق ہوں گے تو آپ کام جاری رکھیں گے۔وزیراعظم کے پاس اپنے اختیارات بھی ہیں،ایگزیکٹو اتھارٹی بھی ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز و کو آرڈینیشن ڈاکٹر ظفر مرزا نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ کابینہ ڈویژن نے اس سلسلے میں بدھ کو باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعظم نے ڈاکٹر ظفر مرزا کا استعفیٰ قبول کر لیا ۔) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ قربانی کی یہ عید آپ سے ایک اور طرح کی قربانی مانگتی ہے۔ اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ حکومتی ہدایات پر عمل کرکے مویشی منڈی نہ جانے کی قربانی دے کر عید کی دعوتوں کی بجائے سادگی سے عید منائیں اور زندگیاں بچائیں۔انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ عیدالاضحی مناتے ہوئے کووڈ۔ 19 کا پھیلائو روکنے کیلئے موجود تجاویز پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کا پھیلائو روکنے کیلئے 5 اہم احتیاطی تدابیر پر عمل کریں، گھر سے نکلتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ نے ماسک پہنا ہوا ہو، دوسرے لوگوں سے کم از کم 2 میٹر یا 6 فٹ کا فاصلہ رکھیں۔ ا

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں