اسلام آباد (پی این آئی)کیا ایسا ممکن ہے کہ دیامر بھاش ڈیم، نیلم جہلم جیسا منصوبہ بن کر ملک کی معیشت کو کھا جائے؟ فنڈز کی فراہمی کے حساب سے منصوبہ 197سال میں مکمل ہو گا، اپوزیشن کے بڑے لیڈر کی ماہرانہ رائے، مسلم لیگ نون کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم پر کام شروع ہونا
خوشی کی بات ہے، خدشہ ہے کہ بھاشا ڈیم دوسرا نیلم جہلم بن کر معیشت کو نہ کھا جائے۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بھی خدشہ ہے کہ بھاشا ڈیم منصوبے کی فنانشل کلوزنگ نہیں کی گئی، ڈیم کے لیے پی ایس ڈی پی میں صرف 16 ارب رکھے گئے ہیں جو طے کردہ رقم سے بھی 12 ارب کم ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ ہم دل سے منصوبے کی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں، جبکہ شدید تحفظ ہے کہ یہ منصوبہ مکمل نہیں کر سکیں گے۔ان کا کہنا ہے کہ ایم ایل ون کے لیے 6 ارب رکھے گئے ہیں، اس طرح تو منصوبہ 197 سال میں مکمل ہو گا، ہم نے بھاشا ڈیم کے لیے 124 ارب روپے سے زمین حاصل کی تھی۔رہنما نون لیگ نے کہا کہ کپتان کے وژن نے ملک کا جو حال کیا ہے وہ سامنے ہے، نون لیگ کے دور میں ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب تھا، اب ساڑھے پانچ سو ارب روپے ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 28 ارب ڈالر کے منصوبے بغیر سی پیک اتھارٹی کے بنائے، حکومت دانستہ قومی اداروں کو ہر چیز میں دھکیل رہی ہے۔احسن اقبال کا کہنا ہے کہ سی پیک اتھارٹی کے آرڈیننس کی میعاد ختم ہو چکی، اتھارٹی خلا ءکے اندر ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ نئے مسودے کے ذریعے اتھارٹی کو وزیرِ اعظم سے بھی بااختیار بنانا چاہتے ہیں، قومی اداروں کو بھی احساس کرنا چاہیے کہ ان کے لیے صرف زندہ باد ہو۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نئی مسلم لیگ بنانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہو سکتیں، نون لیگ صرف نواز شریف کے نظریے پر قائم ہے۔مسلم لیگ نون کے سیکریٹری جنرل کا مزید کہنا ہے کہ صرف مسلم لیگ نون کے پاس ایسی اقتصادی ٹیم ہے جو ڈیلیور کر سکتی ہے، نئے منصفانہ الیکشن کرا کے عوامی نمائندہ اہل حکومت لائی جائے۔احسن اقبال کا یہ بھی کہنا ہے کہ نئے انتخابات کے علاوہ قومی حکومت میں کون آئے گا؟ کہاں سے آئے گا؟ سمیت دیگر آپشن غیر حقیقی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں