اسلام آباد(پی این آئی)گذشتہ مالی سال میں کتنے ارب یونٹ بجلی چوری کر لی گئی، سرکاری دستاویزات نے عمر ایوب کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا، 12 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ لوڈ مینجمنٹ کے نام پر کی جا رہی ہے۔حکومت بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور نقصانات کم کرنے میں ناکام، وزیر توانائی عمر ایوب
نے 12 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کا اعتراف کرلیا۔ سرکاری دستاویز میں کہا گیا کہ مختلف شہروں میں 12 گھنٹے تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔پاور ڈویژن نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی نئی اصطلاح پاور مینجمنٹ متعارف کر دی۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں لوڈ مینجمنٹ کی جا رہی ہے، 474 فیڈرز پر 8 سے 12 گھنٹے تک کی لوڈمنیجمنٹ کی جا رہی ہے، 623 فیڈرز پر 6 گھنٹے 390 فیڈرز پر 4 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، نظام کی خرابی، چوری سے گزشتہ سال 16 ارب یونٹ سے زائد بجلی ضائع ہوئی۔دستاویز کے مطابق 16 ارب یونٹ بجلی موسم سرما میں 2 ماہ کیلئے ملکی ضرورت پوری کرتی ہے، سال 2018-19 میں پیدا شدہ بجلی میں سے 14.72 فیصد ضائع ہوئی، پیسکو 5 ارب یونٹس بجلی ضائع کرنے کے ساتھ سرفہرست رہی، میپکو میں 2 ارب 70 کروڑ، لیسکو میں 1 ارب 60 کروڑ یونٹس بجلی چوری ہوئی۔اسی طرح دستاویز کے مطابق حیسکو میں ایک ارب 42 کروڑ یونٹس بجلی ضائع ہوئی ہے جبکہ فیسکو میں ایک ارب 21 کروڑ یونٹس چوری کی نظر ہوئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں