تعلیمی ادارے کب کھلیں گے؟ حکومت نے فیصلہ سنا دیا

لاہور(پی این آئی) پنجاب میں اگست کے پہلے ہفتے میں ہائیر ایجوکیشن کے تمام ادارے کھولنے کا عندیہ دے دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر برائے اعلٰی تعلیم وانفارمیشن ٹیکنالوجی پنجاب راجہ یاسر ہمایوں نے اعلان کیا ہے کہ امید ہے کہ اگست سے ہائیر ایجوکیشن کے تمام ادارے کھول دیئے جائیں گے۔ بات کرتے

ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کالجز کھولنے کے حوالے سے ایس او پیز تیار کر لی ہیں جبکہ میٹرک کے پرچوں کی چیکنگ کل سے ہی شروع ہو جائے گی۔خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود بھی اس حوالے سے عندیہ دے چکے ہیں کہ ایس او پیز کی پیروی کرتے ہوئے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا جا رہا ہے۔ شفقت محمود نے بتایا تھا کہ سروے کے مطابق ایس او پیز کے تحت اسکولوں کو کھولنے پر 70 فیصد والدین نے بچوں کو اسکولوں میں بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، جس کے بعد ایس او پیز کے تحت اسکولوں کو کھولنے پر غور کیا جارہا ہے، اس حوالے سے روڈ میپ تیار ہونے کے بعد والدین کو اعتماد میں لے کر باقاعدہ پریس کانفرنس کے ذریعے لائحہ عمل بتاؤں گا۔شفقت محمود نے کہا ہے کہ اسکولوں کو کھولنے کا جائزہ لینے کے دوران این سی او سی کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کو بھی پیش نظر رکھ رہے ہیں، حکومت پاکستان کی حکمت عملی پر یونیسیف سے بھی مشاورت جاری ہے۔ وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ تعلیم جیسے بنیادی اہمیت کے معاملے پر غیر یقینی کی فضا ختم ہو۔ اس سے قبل شفقت محمود نے تمام اسکول 15 جولائی تک بند رکھنے کا اعلان کیا تھا لیکن اب گزشتہ روز ہونے والے اجلاس کے بعد ان کی جانب سے یہ عندیہ دیا گیا تھا کہ کورونا کے حوالے سے ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے اسکولوں کو کھولنے پر غور کیا جا رہا ہے۔تا ہم ان کے بیان کے بعد محکمہ اسکول ایجوکیشن نے اسکول کھولنےکےایس اوپیزاورتجاویزکی تیاری شروع کر دی تھی جس کے تحت بتایا گیا تھا کہ پہلے مرحلے میں نویں دسویں جبکہ دوسرے مرحلے میں پانچویں اور آٹھویں جماعت کے طلباء کو اجازت دینے پر غور، اسکولوں کے اوقات کار 3 گھنٹے اور لازمی مضامین پڑھانے کی تجاویزپیش کی جائیں گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں