اسلام آباد(پی این آئی): مجھے جب کورونا ہوا تو ادرک اور شہد کا قہوہ پیتا رہا، وزیر مملکت شہریار آفریدی نے کورونا سے صحتیابی کا راز فاش دیا،چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ پارٹی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی نے کہا کہ کورونا نے
پاکستان کولپیٹ میں لے لیا ہے مجھے جب کورونا ہوا تو ادرک اور شہد کا قہوہ پیتا رہا۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے باعث میں تکلیف میں مبتلا رہا۔ کورونا کے مریض کو وٹامن ڈی کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ کورونا کے مریضوں سے تعصب نہیں اچھا سلوک کریں۔شہریار آفریدی نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے تحت صوبوں کی اپنی ذمہ داریاں ہوتی ہیں اور وزیراعظم نے کہا ہے کہ میں غریب کا احساس کرنے کی بات کروں گا۔ 18 ویں ترمیم کے بعد وفاق کو ذمہ دار قرار نہیں دیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان حق کا نام ہے جو مافیا کے خلاف سرگرم ہیں جبکہ وزیر اعظم کو ہر بات میں قصور وار ٹھہرانا افسوس ناک ہے۔شہریار آفریدی نے کہا کہ فواد چودھری نے اسد عمر اور جہانگیر ترین سے متعلق جو بات کی جواب وہ خود ہی بتا سکتے ہیں۔ جمہوریت نام ہی اپنی آواز اور رائے کو شیئر کرنے کا ہے اور یہ وقت عوام کی خدمت کا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے عوام کی خدمت کاحلف لیا ہے۔ عمران خان کو اللہ نے نوازا ہے وہ کسی پر انحصار نہیں کرتے۔ روزانہ کی بنیاد پر وزیر اعظم عمران خان اجلاس بلاتے ہیں۔چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان آپس میں خاندان کی طرح ہیں اور اختلاف رائے کوئی مسئلہ نہیں ہے تاہم پارٹی قواعدو ضوابط کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔ جنہوں نے شاٹ کھیلا وہ یہ بھی دیکھیں کہ اگلے 11 کھلاڑی بھی موجود ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں