کوئٹہ(پی این آئی)2800 نجی سکول بند، 50 ہزار اساتذہ تنخواہوں سے محروم، بلاسود قرضے دیں ورنہ ہڑتال کریں گے، نجی اسکول مالکان کی دھمکی۔پرائیوٹ اسکولز گرینڈ الائنس کے رہنماوں نذر محمد بڑیچ، ملک عبدالرشید کاکڑ حاجی سلیم ناصر اور دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے
تعلیمی اداروں کی بندش کیخلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا۔گرینڈ الائنس کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث نجی تعلیمی اداروں کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، بلوچستان کے تعلیمی ادارے دسمبر 2019ء سے موسم سرما کی چھٹیوں کے باعث بند تھے، پھر فروری 2020ء سے کرونا وائرس کے باعث بند پڑے ہیں۔رہنماؤں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی 7 ماہ کی مسلسل بندش سے صوبے کے 2800 نجی اسکولوں اور وہاں پڑھنے والے 8 لاکھ طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے جبکہ 50 ہزار سے زائد اساتذہ بھی شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔پرائیوٹ اسکولز گرینڈ الائنس نے مطالبہ کیا کہ اسکولوں کی بندش کی وجہ سے یوٹیلیٹی بلز معاف کئے جائے، حکومت نجی تعلیمی اداروں کے نقصانات پورے کرنے کیلئے بلاسود قرضے فراہم کرنے کے ساتھ فوری طور اسکول کھولنے کی اجازت دے۔ان کا کہنا تھا کہ مطالبات کے حق میں 20 جون بروز ہفتہ بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے موقع پر اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے اور دھرنا دیا جائے گا۔رہنماؤں نے کہا کہ معاشی بحران کی وجہ سے نجی اسکول تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں، اگر انہیں سہارا نہ دیا گیا تو مستقبل میں بلوچستان سمیت پورے ملک میں بیروزگاری کرونا سے زیادہ خطرناک صورت اختیار کرسکتی ہے۔پرائیوٹ اسکولز گرینڈ الائنس کا کہنا ہے کہ مطالبات نہ مانے گئے تو احتجاج کے اگلے مرحلے میں کوئٹہ اور اندورن صوبہ تمام اہم قومی شاہراہوں کو بند کردیا جائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں