اسلام آباد:(پی این آئی) پاکستان کا چین اور بھارت کے درمیان لداخ میں سرحدی تنازع پررد عمل سامنے آیا ہے۔ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ لداخ بھارت اورچین کا دوطرفہ معاملہ ہے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ چینی وزیرخارجہ کےمطابق دونوں ممالک مذاکرات کیلئےرضامندہیں،چینی وزیرخارجہ نےبات چیت سےمعاملہ حل
کرنےپررضامندی ظاہرکی۔قبل ازیں جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے بھارت اور چین پر زور دیا ہے کہ وہ سرحدی کشیدگی کو ختم کرنے کی کوشش کریں۔ مییارپورٹس کے مطابق ماس کے بقول بھارت اور چین کے مابین اس تنازعے میں جرمنی براہ راست ملوث نہیں ہو گا لیکن وہ اپنا اثرورسوخ استعمال کرے گا کہ کوئی عسکری جھڑپ شروع نہ ہو۔ قبل ازیں دیگر عالمی طاقتوں نے بھی دونوں ممالک پر زور دیا تھا کہ وہ صبر وتحمل کا مظاہرہ کریں۔لداخ کی متنازعہ گلوان وادی میں ایک خونریز جھڑپ میں بیس بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد دونوں ہمسایہ ممالک میں تنا ئوبڑھ گیا ہے۔خیال رہے کہ لداخ میں چین اور بھارت کے فوجیوں کے درمیان ہونے والے تازہ ترین جھڑپوں اور ہلاکتوں کے بعد چینی فوج کے ترجمان کی جانب سے بیان جاری کیا گیا تھا۔ پیپلز لبریشن آرمی کے ترجمان چین اور بھارت کے سرحدی علاقے میں ہونے والی جھڑپوں کی تفصیلات سامنے لے آئے ۔کرنل ژہان شوئی کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں دونوں ممالک کے فوجی حکام کے درمیان ہوئے مذاکرات میں کچھ معاملات طے پائے تھے۔ تاہم پھر بھارتی فوجیوں نے اپنا وعدہ توڑتے ہوئے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی اور جان بوجھ کر اشتعال انگیز حملوں کا آغاز کیا ۔ بھارتی فوج کی ان حرکتوں کے نتیجے میں شدید جھڑپیں ہوئیں اور بھارت کو جانی نقصان برداشت کرنا پڑا۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت اپنی حرکتوں سے باز آ جائے۔ بھارتی فوج اشتعال انگیز روک کر سرحد پر چینی فوج سے بات چیت کرے اور سیدھے راستے پر آئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں