کورونا کے مریض سنا مکی کا استعمال فوری طور پر چھوڑ دیں ورنہ موت کے منہ میں جا سکتے ہیں، سینئر اداکارہ نے اپیل کر دی

لاہور (پی این آئی) اداکارہ صبا حمید کی لوگوں کو سنا مکی کے استعمال سے گریز کرنے کی اپیل، سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے پیغام میں اداکارہ نے کہا کہ کرونا وائرس کے مریض اس جڑی بوٹی کا کسی صورت استعمال نہ کریں ورنہ پانی کی کمی کا شکار ہو کر موت کے منہ میں جا سکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کچھ

روز سے سوشل میڈیا پر کرونا وائرس کے علاج کیلئے سنا مکی نامی جڑی بوٹی کے استعمال کے حوالے سے کافی باتیں وائرل ہوئیں۔بنا کسی تحقیق کے کچھ عناصر نے یہ بات عام کر دی کہ سنا مکی کا استعمال ہی کرونا وائرس کا علاج ہے۔ تاہم ڈاکٹرز اور ماہرین نے ایسے تمام دعوے مسترد کر دیے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی طبی تحقیق موجود نہیں جو یہ ثابت کر سکے کہ سنا مکی سے کرونا وائرس کا علاج ممکن ہے۔سنا مکی سے کرونا وائرس کا علاج تو ممکن نہیں، لیکن اس کے استعمال سے کرونا مریض کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔اس حوالے سے اب معروف اداکارہ صبا حمید کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک پیغام جاری کیا گیا ہے۔اداکارہ کا کہنا ہے کہ کرونا مریضوں کیلئے سنا مکی کا استعمال خطرناک ہے۔ سنا مکی کے استعمال سے کرونا مریض پانی کی کمی کا شکار ہو سکتے ہیں اور اس باعث ان کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ تندرست لوگ قبض کے علاج کیلئے سنا مکی کا استعمال کر سکتے ہیں، تاہم وہ بھی دن میں صرف ایک مرتبہ اور انتہائی کم مقدار میں۔میڈیکل سائنس نے اب تک یہ بات ثابت نہیں کی کہ سنا مکی کرونا وائرس کا علاج ہے، بلکہ اس کا استعمال مسلسل موشن کے مسئلے کا باعث بن سکتا ہے۔ اس سے قبل لاہور کے میو ہسپتال میں زیر علاج ایک کرونا مریض کا ویڈیو پیغام بھی سامنے آیا تھا جس میں اب کی جانب سے لوگوں کو تلقین کی گئی تھی کہ سنا مکی کا استعمال نہ کیا جائے۔ سنا مکی کے استعمال سے مسلسل موشن آتے ہیں اور انسان بیٹھنے کے قابل بھی نہیں رہتا۔

close