لاہور (پی این آئی) مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ چوہدری نثار نواز شریف کو مائنس کر کے وزیر اعظم بنناچاہتے تھے، انہوں نے اسی وجہ سے 18 ویں ترمیم میں بھی رخنہ ڈالا
کیونکہ 18 ویں ترمیم کی وجہ سے ہی نواز شریف نے تیسری بار وزیر اعظم بننا تھا لیکن چوہدری نثار ایسا نہیں چاہتے تھے۔انہوں نے کہاکہ چوہدری نثار نے پی ٹی آئی کے دھرنے میں سہولت کار کا کردار ادا کیا۔ دھرنے کے دوران چوہدری نثار نے جان بوجھ کر اعتزاز احسن پر الزامات لگائے جس پر انہیں معافی مانگنے کا کہا گیا لیکن ان کے انکار کے بعد راجہ ظفرالحق کو معافی مانگنے کا کہا گیا۔میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کے مارچ میں نواز شریف کے بھرپور طور پر شرکت کے فیصلے کو نہیں مانا گیا جو غلط تھا، اس سےمسلم لیگ ن کو نقصان ہوا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف بسترِ مرگ پر اپنی بیوی کو چھوڑ کر اپنی بیٹی کو ساتھ لے کر جیل کاٹنے کے لئے آ گیا تھا ، نواز شریف جیل توڑ کر نہیں گیا حکومت نے خود منتیں کر کے میاں محمد نواز شریف کو باہر بھیجا ہے۔ حکومت نواز شریف کو بیرون ملک رکھنا چاہتی ہے لیکن وہ واپس ضرور آئیں گے، حکومت میاں نواز شریف کو باہر رکھ کر راستے بند کرنا چاہتی ہے۔اپنے خلاف نیب کی کارروائی کے حوالے سے میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ نیب نے جس کیس میں مجھے طلب کیا ہے اسی میں پہلے وہ مجھے کلین چٹ دے چکا ہے۔ نیب کو میں مطمئن نہیں کر سکتا وہ مجھے گرفتار کرلے اس سے فرق نہیں پڑتا کہ وہ مجھے اندر رکھے یا اندر رکھے ۔ اب نیب کے سرپرست عمران خان ہیں اور انہیں مطمئن کرنا پڑے گا، ہمارے پاس ایسا کوئی فارمولہ نہیں ہے کہ عمران خان کو مطمئن کرسکیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں