کراچی(پی این آئی)تباہ ہونے والے طیارے کے ملبے سے ملنے والی کروڑوں روپے کیش کس کی ہے؟ کس کو ملے گی؟ کراچی میں جہاز گرنے کے مقام پر ملبے سے رینجرز کو مزید جلی ہوئی رقم ملی ہے جسے پی آئی اے حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔اب تک 3 کروڑ 1 لاکھ روپے سے زائد کی رقم پی آئی اے کے حوالے
کی جاچکی ہے۔ذرائع کے مطابق جہاز گرنے کے واقعے میں سندھ رینجرز نے ملبے سے ملنے والی مزید رقم پی آئی اے حکام کے حوالے کر دی۔رینجرز اہلکاروں کو گزشتہ روز ملبے سے 93 ہزار روپے کے جلے ہوئے نوٹ ملے تھے، یہ جلے ہوئے نوٹ دو بٹووں سے ملے۔اس سے قبل بھی جائے حادثہ سے 3 کروڑ 24 ہزار روپے سے زائد کی جلی ہوئی کرنسی برآمد ہوئی تھی۔اس سے قبل ملنے والی کرنسی میں 16 لاکھ روپے سے زائد ملکی کرنسی جبکہ دیگر غیر ملکی کرنسی شامل تھی۔دیگر ملنے والے سامان میں گولڈ اور آرٹیفیشل جیولری، موبائل فونز، لیپ ٹاپس سمیت دیگر قیمتی اشیاء شامل تھیں۔حادثے کا شکار طیارے کے ملبے سے اس سے قبل ملنے والی بھاری ملکی اور غیر ملکی کرنسی کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ رقم غیر قانونی طور پر لاہور سے کراچی لائی جا رہی تھی۔اس حوالے سے حکام کا کہنا تھا کہ 3 کروڑ روپے سے زائد کی رقم 3 مختلف بیگز میں ملبے سے برآمد ہوئی تھی، ایئر لائن کو مطلع کیے بغیر اتنی بڑی رقم لے کر سفر نہیں کیا جاسکتا، کوئی مسافر اتنی رقم نہ تو لیگج میں رکھ سکتا ہے اور نہ ہی ہینڈ کیری کرسکتا ہے، اتنی رقم فضائی راستے سے لے جانے کے لیے ایک اضافی سیٹ خریدنا پڑتی ہے اور مسافر رقم اپنے ساتھ اضافی سیٹ پر رکھ کر سفر کرنے کا پابند ہوتا ہے۔ترجمان پی آئی اے کا اس ضمن میں کہنا تھا کہ فلائٹ سے رقم کی منتقلی کی ایئر لائن کے پاس کوئی اطلاع نہیں تھی، کسی مسافر نے کوئی اضافی سیٹ بھی نہیں لی تھی۔پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق بھاری رقم کے 3 دعوے دار اب تک سامنے آچکے ہیں۔واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے بھاری رقوم کی منتقلی کے لیے بینکنگ چینل استعمال کرنا ضروری ہے، 2019ء میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر اس ضمن میں طریقہ کار وضع کیا گیا تھا، جبکہ ایکسچینج کمپنیز بھی رقم کی منتقلی بینک کے ذریعے کرنے کی پابند ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں