لاہور (پی این آئی)شوگر انکوائری کمیشن میں مراد علی شاہ کا نام لینا اور عثمان بزدار کا نام نہ لینا انتقام کے سواء کچھ نہیں، کائرہ نے نکتہ اٹھا دیا۔پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ چینی انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں وزیراعلیٰ سندھ کا نام لینا اور بزدار کا نام نہ لینا انتقام کے سوا کچھ بھی نہیں۔
قمر زمان کائرہ نے چینی انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے حوالے سے ایک بیان میں کہا ہے کہ ثابت ہوگیا پی ٹی آئی حکومت نے شوگر ملز مالکان کو غیرقانونی سبسڈی دی، پی ٹی آئی کے انتخابی دعوؤں کے مطابق بہت سارے استعفے آجانا چاہیے تھے۔انہوں نے کہا کہ شوگر رپورٹ میں سبسڈی کی منظوری دینے والے تمام عہدیداروں کو بےنقاب کیا جانا چاہیے تھا، رپورٹ میں بزدار حکومت اور ای سی سی کے ارکان پر کوئی ذمہ داری نہیں ڈالی گئی۔قمرزمان کائرہ کا مزید کہنا تھا کہ انکوائری میں سندھ حکومت کو گھسیٹنے کی کوشش انتقام کے سوا کچھ نہیں، عثمان بزدار نے کیسے سبسڈی دی انکے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا گیا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جہانگیر ترین اور مونس الٰہی کے مقابلے میں خسروبختیار کو بچایا جارہا ہے،خسرو بختیاربھائی کےکاروبار کےذمہ دارنہیں لیکن آصف زرداری اومنی گروپ کےذمہ دارہیں۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں