پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ میں ترامیم کیلئے کس طرح مجبور کر دیا جائیگا؟ سینئر صحافی کامران خان کا بڑا دعویٰ

کراچی(پی این آئی)سینیر صحافی کامران خان نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ میں قومی تقاضوں کو سمونے کے لئے مطلوبہ ترامیم پارلیمنٹ سےاسی سال منظورہوں گی۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر دیئے گئے ایک بیان میں کامران خان نے کہا”اگر زرہ برابر بھی شک ہے تو

دور کرلیں 2020 میں ہی 18ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ میں قومی تقاضوں کو سمونے کے لئے مطلوبہ ترامیم پارلیمنٹ سے منظور ہوں گی پی ایم ایل این پی پی پی پی ٹی آئی مل کرمفاہمتی فارمولا بنائیں گے پس منظرکے لئے زیل میں آج کی دو خبریں زہن میں ضرور رکھئے گا”۔ان کے لگائے سکرین شارٹس میں توشہ خانہ ریفرنس میں نواز شریف اور آصف زرداری کی طلبی اور شریف خاندان کے خلاف 17 ارب روپے کے ریفرنس کی کچھ تفصیل شامل ہے۔کامران خان کے اس ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے ایک سوشل میڈیا صارف نے تبصرہ کیاکہ “تو آپ یہ مان رہے ہیں کہ یہ حکومت جعلی کیس بنا کر سیاستدانوں کو مجبور کرے گی کہ وہ عوام کی حمائت چھوڑ دیں اور 18 ویں ترمیم اور NFC میں ردوبدل کریں”۔ارشاد فاروق نے لکھا کہ “سب کی بریکیں کہاں ہیں یہ پاور پلئیر خب جانتے ہیں وہی نواز شریف فارمولا کہ ہر انساں بکتا ہے قیمت اپنی اپنی ۔کیوں اس قدر اخلاق سے گرے ہیں یہ سیاستدان کہ اب بلیک میل ہونےکا شور مچاتے ہیں کردار شفاف ہو تو بات بنتی ہے نہ جب منہ ہی گند میں لتھڑا ہو پھر کاہے کو شور”۔کانچ کی گڑیا نے کہا”اٹھارویں ترمیم اور ان خبروں کا تعلق جوڑنےسے ثابت ہوا کہ ملک میں قانون اور آئین بھی بلیک میلنگ سے بنتے ہیں ۔۔۔۔ مالکو سوچو بلیک میلنگ سےکب تک ملک چلائوگے؟؟”

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں