یہ ملک مجھے رولانا چاہتا ہے،شنیرا اکرم پاکستانیوں کو دیکھ کر دلبرداشتہ ہو گئیں، پیغام جاری کر دیا

کراچی (پی این آئی ) عالمی وبا کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے تاحال کوئی ویکسین تو ایجاد نہیں ہوئی لیکن اس وائرس سے بچنے کا صرف ایک ہی راستہ ہے جو سماجی فاصلہ ہے۔دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے جب کہ لوگ اس صورتحال کو بالکل بھی

سنجیدہ نہیں لے رہے۔حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد شہریوں نے سماجی فاصلہ رکھنے اور ایس او پیز کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔اس حوالے سے معروف شخصیات کی جانب سے برہمی کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے لاک ڈاؤن میں سماجی دوری کو غیر سنجیدگی سے لینے کے حوالے سے ایک ٹوئٹ کی۔شنیرا اکرم نے لکھا کہ’’ ٹریفک سے جام سڑکیں، مارکیٹیں اور سڑکوں پر سینکڑوں بغیر ماسک پہنے لوگ، یہ ملک مجھے رولانا چاہتا ہے‘‘۔یاد رہے کہ پاکستان میں پھیلے مہلک کورونا وائرس کے مریض دن بدن بڑھتے جارہے ہیں اور آج بھی نئے متاثرین سامنے آنے کے بعد مصدقہ کیسز کی مجموعی تعداد 36 ہزار 865 ہوگئی ہے جبکہ اموات 792 تک جا پہنچی ہیں تاہم 10 ہزار سے زائد مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔سرکاری سطح پر سامنے آنے والے اعداد و شمار کے مطابق آج ابھی تک 77 نئے مریضوں کا اضافہ دیکھا گیا۔واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں اب یومیہ ایک ہزار سے زائد کا اضافہ دیکھا جارہا ہے جبکہ اموات کی شرح بھی بڑھ رہی ہے۔26 فروری کو سامنے آنیوالے پہلے کیس کے بعد سے پاکستان میں اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف طرح کی بندشیں اور بعدازاں جزوی لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا۔تاہم اسکے باوجود یہ وبا تیزی سے پھیل رہی ہے اور مئی کے آغاز میں اس کے کیسز میں اچانک تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔اعداد و شمار کو دیکھیں تو 26 فروری سے 30 اپریل تک 2 ماہ سے زائد کے عرصے میں ملک میں کورونا متاثرین کی تعداد ساڑھے 16 ہزار سے زائد تھی جبکہ اموات 385 ہوئی تھیں۔تاہم رواں ماہ یعنی مئی کے ابتدائی 14 روز میں پاکستان میں 20 ہزار سے زائد کیسز اور 400 سے زائد اموات ریکارڈ کی گئیں جو تشویش ناک صورتحال کو ظاہر کرتی ہیں۔آج (15 مئی) کو بھی ملک میں کورونا وبا کے نئے کیسز اور اموات کا اضافہ ہوا تاہم اس وائرس کو شکست دے کر صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ گئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close