لاک ڈائون میں نرمی کا خمیازہ بھگتنا ہو گا، آئندہ دس دن خطرناک قرار،حکومت کو وارننگ دیدی گئی

اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان کے معروف معالجین کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے دوران عوام نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں اب کورونا زیادہ اور بہت تیزی سے پھیلے گا۔معروف معالج اور میواسپتال کے سی او او پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم نے کہا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے حکومت کو دوبارہ لاک

ڈاؤن کی طرف جانا ہوگا،پوری دنیا میں لاک ڈاؤن نرم کیا گیا لیکن ایس او پیز پر عملدرآمد بھی کیا گیا۔پاکستان میں ایس او پیز پر عمل نہ کیا جائے تو خدشہ ہے کہ کورونا انتہائی تیزی کے ساتھ پھیل سکتا ہے، حکومت نے عوام کی مالی مشکلات کا احساس کیا لیکن لوگوں نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرکے خود ہی اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے۔پی ایم اے کے صدر پروفیسر ڈاکٹر اشرف نظامی کا کہنا ہے کہ حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے میں بہت عجلت کا مظاہرہ کیا کیونکہ ہماری عوام نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرنا تھا،ہماری کوشش تھی کہ لاک ڈاؤن میں نرمی نہ کی جائے اگر صرف کراچی کو لے لیں تو وہاں تاجروں نے دو دنوں میں 8 ارب کا لین دین کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن نرم کرنے کے اثرات ہفتہ دس دن بعد سامنے آجائیں گے۔جبکہ معروف معالج ڈاکٹر اظہار چوہدری نے کہا کہ ہمیں اپنے لوگوں کا مائنڈ سیٹ پتہ ہے ، لاک ڈاؤن میں نرمی نہیں کرنی چاہیے تھی، کورونا سے بچاو کا واحد راستہ ہمارے پاس صرف یہی ہے کہ ہم آئسولیشن میں رہیں اور احتیاطی تدابیر اپنائیں۔واضح رہے کہ ملک بھر میں 9مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا گیا تھا۔حکومت کا کہنا ہے کہ تمام صوبائی حکومتوں کی آمادگی کے بعد ہی لاک ڈائون نرم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے‘ ہم اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہیں،تاہم لوگوں کی جانب سے احتیاطی تدابیر نہیں اپنائی جا رہی،بازاروں میں رش ہے جس وجہ سے معالجین نے خطرناک نتائج سے آگاہ کر دیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں