کورونا وائرس ، کیا مرد گھروں میں اعتکاف کر سکتے ہیں؟اہم فتویٰ جاری کر دیا گیا

لاہور (پی این آئی) کورونا وائرس کے باعث مردوں کے گھروں میں اعتکاف کرنے پر فتویٰ جاری کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق فتویٰ دارالعلوم جامعہ نعیمیہ نے مساجد میں اعتکاف سے متعلق شرعی فتویٰ جاری کردیا ہے۔فتوی دارالعلوم جامعہ نعیمیہ کے مطابق مردوں کا گھروں میں اعتکاف کرنا جائز نہیں ہے۔فتوی کے

متن میں کہا گیا ہے کہ اعتکاف سماجی دوری والی عبادت ہے۔مساجد میں مناسب فاصلے سے اعتکاف میں بیٹھ جائے۔ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ بچوں بوڑھوں اور بیماروں کو مسجد میں اعتکاف بیٹھنے سے منع کردیا جائے۔فتوی میں مزیدکہاگیاہےکہ کورونا وائرس کے باعث دی گئی احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے اور مساجد میں اعتکاف بیٹھا جائے۔قبل ازیں دارالعلوم جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ وممبراسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹرراغب حسین نعیمی نے کہاہے کہاعتکاف رضائے الہٰی کے حصول کااہم ذریعہ ہے۔دوران اعتکاف موبائل فون کے استعمال سے مکمل طورپر اجتناب کرناچاہیے۔تقویٰ پرہیزکاری کے ساتھ رضائے الہٰی کے حصول کیلئے سنت اعتکاف جیسی عبادت سے بھرپوراستعفاد ہ کرناچاہیے ۔ حالت اعتکاف میں کثرت سے نوافل کی ادائی اور تلاوت‘ دعا‘ ذکر و تسبیح و تہلیل، درود شریف وغیرہ کے ذریعے اپنے رب سے تعلق استوار کرنا چاہیے۔ماہ رمضان المبارک کی تمام تر عبادات کا محور رضائے الٰہی کا حصول ہی ہوتا ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز خطبہ جمعہ کے دوران کیا ۔انہوں نے مزید کہاکہ معتکف کا حالت اعتکاف میں سونا‘ جاگنا یا خالی بیٹھنا بھی عبادت ہے۔ لیکن حالت اعتکاف میں‘ جہاں تک ممکن ہوسکے اپنے رب کو راضی کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اعتکاف کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ معتکف کو محض اعتکاف کے اجر و ثواب میں دو حج اور دو عمروں کا ثواب ملتا ہے جو وہ حالت اعتکاف میں یک سوئی کے ساتھ ادا کرتا ہے۔ تاہم ان خوش نصیب لوگوں کو اعتکاف کی برکت سے شب قدر کی فیوض و برکات سے بھی مستفید ہونے کا سنہری موقع مل جاتا ہے، جس کی ایک رات کی عبادت کا ثواب ہزار مہینوں سے بھی افضل ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں