اسلام آباد(پی این آئی) مفتی کفایت اللہ نے انکشاف کیا ہے کہ جیل میں رہتے ہوئے ان کے جسم میں کورونا وائرس ڈال کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ جیل سے رہائی کے بعد ایک مجمع سے خطاب کرتے ہوئے مفتی کفایت اللہ کا کہنا تھا کہ کچھ ڈاکو ڈاکٹروں والا لباس پہن کر آئے تھے، انہوں نےمیرے جسم میں کوروناو
ائرس کے جراثیم ڈالنے کی کوشش کی لیکن ناکام ہو گئے۔معاملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھے جیل میںلے جانے کے بعد 14 دن قرنطینہ میں رکھا گیا، دورانیہ مکمل ہونے کے بعد ڈاکٹروں نے میرا پھر سے ٹیسٹ کیا جس کی رپورٹ منفی ہی آئی۔ مجھے پھر بھی وہاں ہی رکھا گیا۔ کچھ دیر بعد مجھ پر کچھ ڈاکووؤں نے حملہ کیا۔کچھ ڈاکو ڈاکٹروں والا لباس پہن کر آئے تھے، انہوں نےمیرے جسم میں کوروناو ائرس کے جراثیم ڈالنے کی کوشش کی لیکن ناکام ہو گئے۔مفتی کفایت اللہ نے بتایا کہ انہوں نے کوشش کی کہ کسی طرح تین لوگ مجھے پکڑ لیںا ور میرے اندر کورونا وائرس کے جراثیم داخل کر دیں۔ مزید بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے انہیں انکار کر دیا تھا جس کے بعد میرا کہنا تھا کہ آپ مجھے قتل کر لو اور میرے جسم میں کورونا کے جراثیم ڈال دو، جب تک میں زندہ ہوں میرے اندر جراثیم داخل نہیں کئے جا سکتے۔اپنے بچاؤ کے بارے میں بات کرتے ہوئے مفتی کفایت اللہ کا کہنا تھا کہ جب انہیں علم ہوا کے باقی قیدیوں کو بھی اس بات کا علم ہو گیا کہ میرے اندر زبردستی وائرس داخل کیا جا رہا ہے تو وہ ڈاکوبھاگ گئے جس کے بعد میری جان بچ گئی اور میں زندہ ہوں۔ خیال رہے کہ اس وقت کوروناوائرس پاکستان بھر میں پھیلا ہوا ہے جس کے بعد جیلوں میں بھی ہر قسم کے حفاظتی اقدامات مکمل کئے جارہے ہیں تا کہ وہاں ہونے والے کسی بھی قسم کےنقصان سے بچا جا سکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں