پاکستان میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے10 لاکھ افرادکس بیماری سے مر جائیںگے؟تشویشناک تفصیلات آگئیں

لاہور(پی این آئی) سی ایم او شوکت خانم ہسپتال عاصم یوسف نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے 60 لاکھ افراد ٹی بی سے اموات ہوں گی، صرف پاکستان میں ٹی بی سے 10 لاکھ اموات ہوسکتی ہیں،لاک ڈاؤن سے باقی بیماریاں کینسر، ٹی بی اور عارضہ قلب کا بھی علاج نہیں ہورہا،اس لیے لاک ڈاؤن ہٹانا فائدہ مند بھی

ہوسکتا ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں لاک ڈاؤن جلدی کیا گیا اس لیے شاید کیسز کم ہیں۔ہمارا اور دوسرے ممالک کے درمیان پیٹرن میں تھوڑا فرق ہے۔ دوسرے ممالک میں پہلے کیس سے کوئی ساتویں ہفتے شدت دیکھنے میں آئی۔ ہمارے ہاں وہ وقت گزر چکا ہے، یا ہمارے ہاں پیک آئی نہیں ہے، تھوڑی لمبی پیک ہوگی۔ پاکستان میں پیک کب آئے گی اور کتنی ہوگی ؟ ابھی یہ بتانا مشکل ہے ۔لاک ڈاؤن کے کافی اچھے اثرات ہوئے میں حکومت کا ترجمان نہیں ہوں لیکن بطور ہیلتھ پروفیشنل یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم لوگوں کی نوکریوں اور معیشت کی بات کرتے لیکن لوگوں کی صحت کی بات نہیں کرتے۔لاک ڈاؤن کے اور بھی اثرات ہیں ، باقی بیماریاں کینسر، ٹی بی اور عارضہ قلب کی بیماریوں کا علاج بھی نہیں ہوپا رہا ہے۔ کل ایک اسٹڈی آئی ہے کہ دنیا میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس سال ٹی بی سے 60 لاکھ زیادہ اموات ہوں گی۔اس میں صرف پاکستان میں ٹی بی سے 10 لاکھ اموات ہوسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سمجھنا چاہیے کہ لاک ڈاؤن کو پارکس میں گھومنے کیلئے نہیں کھولا گیا بلکہ انڈسٹری اور نوکریوں کیلئے کھولا گیا ہے۔ اس لیے لوگوں کو احتیاط برتنی ہوگی۔ یہ نہیں ہونا چاہیے کہ شادیاں شروع ہوجائیں، پارٹیاں شروع ہوجائیں۔اگر لوگوں نے سماجی فاصلہ برقرا رکھا تو وباء کنٹرول میں رہے گی، اگر لوگوں نے ساتھ دیا تو پاکستان میں امریکا اور یورپ کی طرح کے حالات نہیں ہوں گے۔

close