اسلام آباد(پی این آئی)ٹائیگر فورس ذخیرہ اندوزوں کے خلاد انتظامیہ کو شکایت درج کرائے گی، وزیرا عظم نے ٹائیگر فورس کی ڈیوٹیاں بتا دیں،وزیراعظم نے ٹائیگر فورس سے خطاب کرتے ہوئے کہ یہ وقت کی ضرورت تھی اور ہم اس میں شامل نوجوانوں کا شکریہ اداکرتے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ موجود ہ صورت
حال میں ٹائیگر فورس کا اہم کردار ہوگا کیوں کہ حکومت یا انتظامیہ اکیلے کچھ نہیں کرسکتی۔ ہمیں ایسے مواقعوں کے لیے رضاکاروں کی ضرورت ہوتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت عوام کو ہرممکن ریلیف فراہم کرنے کےلیےکوشاں ہے۔ آہستہ آہستہ لاک ڈاوَن کھول رہے ہیں۔لاک ڈاوَن اس لیے کھول رہے کہ عوام مشکل سے نکل آئیں۔ ایس او پیز پرعمل نہ کیا گیا توکورونا تیزی سے پھیلے گااورپھرلاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑے گا۔ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سےملک میں بڑےمسائل ہیں، دیہاڑی دار اور چھوٹا طبقہ لاک ڈاؤن سے بہت متاثر ہوا۔ ہمارے سامنے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ٹائیگرفورس ذخیرہ اندوزوں کے خلاف انتظامیہ کو شکایات درج کرائیں گے۔ رضاکار پیسے اکٹھے نہیں کریں گے۔ٹائیگرفورس کو تنخواہ نہیں ملے گی اور یہ مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ اکیلی کچھ نہیں کر سکتی، ملک میں اس وقت کورونا کے خلاف جہاد جاری ہے اور اس میں رضاکاروں کی ضرورت ہے۔عمران خان نے کہا کہ ٹائیگرفورس جہاد کرے گی اور ان کو کسی قسم کے مالی امداد نہیں ملے گی۔ ٹائیگرفورس کی مدد سے بےروزگار لوگوں کو رجسٹر کرنے میں بھی مدد کرے گی۔ٹائیگر فورس کی تشکیل دی تھی جو مشکلات میں گھرے عوام الناس کی مدد کا فریضہ سر انجام دے گی۔ٹائیگر فورس کی سربراہی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار کو سونپی گئی ہے۔ ٹائیگر فورس میں ملک بھر سے 9 لاکھ 41 ہزار سے زائد رضاکاروں نے رجسٹریشن کروائی ہے۔نوجوانوں کو مساجد اور یوٹیلیٹی اسٹورز کے باہر تعینات کیا جائے گا اور انہیں ضلعی انتظامیہ اور مقامی پولیس کا تعاون بھی حاصل ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں