اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم عمران خان کو بڑا چیلنج دے دیا۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کے دوران آئی پی پیز کیس پر گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اس حکومت کا ہر وزیر باتیں کرتا ہے لیکن اصل بات کا علم کسی ایک کو بھی نہیں ہے،میں نے آئی پی پیز کا
معاملہ اخباروں اور ٹی وی میں دیکھا ہے۔پی ٹی آئی وزراء تو اس کی الف ب بھی نہیں جانتے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی وزراء کو بلاکر کر پوچھا جائے کہ سرکلر ڈیڈ کیا ہوتا ہے۔اگر انہوں نے صرف اس ایک سوال کا جواب دے دیا تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں خود بھی وزیراعظم رہا ہوں اور میں اب وزیراعظم کو چیلنج کر رہا ہوں کہ وہ آئی پی پی کا سرکلر ڈیڈ سے تعلق اور سرکلرڈیڈ کا مطلب بتا دیں تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔دوسری جانب سینئر تجزیہ کار عارف نظامی نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاورسیکٹرز کی رپورٹ جو کابینہ میں پیش کی گئی، اس میں ندیم بابر، رزاق داؤد، خسروبختیار اور عمر ایوب کو استفادہ کرنے میں والوں میں شامل کیا گیا، یہ لوگ کابینہ اجلاس میں موجود نہیں تھے، کابینہ میں 14ایسے وزراء تھے جنہوں نے کہا کہ ان وزراء کا دفاع نہیں کرنا چاہیے۔ان وزراء میں مراد سعید، شیخ رشید، طارق چیمہ اور علی محمد خان اور دوسرے ہیں۔ جبکہ وزیر اعظم نے کہا کہ جب تک کمیشن کی رپورٹ نہیں آجاتی ہمیں ان کو قصور وار قرار نہیں دینا چاہیے۔اسد عمر نے بھی وزیر اعظم کی تائید کی۔مجھے تضاد نظر آیا کہ حکومتی وطیرہ ہے کہ جس کو نیب نے پکڑا اس کو ملزم اور چور قرار دے دیا۔ لیکن یہاں دوہرا معیار ہے، کہ جب ان وزراء کا معاملہ آیا تو یہاں تضاد ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ خبر دیتا چلوں کہ اس معاملے میں ہونا کچھ نہیں، کیونکہ اس میں غیرملکی اسٹیک ہولڈرز بھی ملوث ہیں۔ فردوس عاشق نے بھی کہا کہ اس میں غیرملکی بھی ہیں۔ جس میں سی پیک کے کچھ گورنرزبھی ہیں، اس معاملے میں کمیشن بنا دیا جائے گا لیکن کچھ نہیں ہوگا۔ واضح رہے بجلی کمپنیوں نے قومی خزانے کو 5 ہزار 823ارب کا ٹیکہ لگایا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں