لاہور (پی این آئی ) معروف صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ خواجہ سعد رفیق کی چوہدری برادران سے ملاقات سیاسی نوعیت کی تھی۔ملاقات میں طے پایا کہ شہباز شریف وزیراعظم ہوں گے اور پرویز الٰہی وزیراعلی پنجاب ہونگے۔ہارون رشید کا کہنا تھا کہ پرویز الہیٰ اور چوہدری شجاعت کو میں جانتا ہوں وہ شریف
خاندان پر اعتماد نہیں کرتے۔جب شریف خاندان کا ذکر ہوتا ہے تو ایک کی بات کرتے ہیں کہ یہ وعدہ شکن لوگ ہیں، منحرف لوگ ہیں۔اگر چوہدری برادران نے دوبارہ شریف خاندان پر بھروسہ کیا تو وہ بالکل ویسی ہی غلطی کریں گے جیسے چودھری پرویز الٰہی نے ڈپٹی پرائم منسٹر بن کر کی۔انہوں نے مزید کہا کہ جہانگیر ترین انتہائی سلجھا ہوا، سمجھدار شخص ہے۔اس کی عمران خان سے صلح ہو سکتی ہے یہ کام مشکل ہے لیکن ناممکن نہیں۔جہانگیر ترین توو کہتے ہیں کہ تعلقات میں 19، 20 ہوجاتی ہے۔جہانگیر ترین متحرک ہے لیکن دنیا رار ہیں، کوئی درویش نہیں۔راجہ ریاض نے بیان بازی کی تو جہانگیر ترین نے فون کرکے کہا کہ بھائی جذباتی ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔کچھ اور لوگوں نے بھی جانگیرترین سے اظہار ہمدردی کیا۔قبل ازیں تجزیہ کار ہارون الرشید نے دعویٰ کیا ہتھا کہ رہنما تحریک انصاف جہانگیر ترین اور سابق وزیراعلیٰ شہبا زشریف کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔ہارون رشید کا کہنا ہے کہ رابطے تو ہو رہے ہیں تاہم جہانگیر ترین اپنا کاروبار بچائیں گے، جبکہ شہزاد ارباب تو بحال ہو گئے ہیں۔ تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ حکومت کو گرانا صرف ایک صورت میں ہی ممکن ہے جب لوگ حکومت سے تنگ آ جائیں ، اس وقت حکومت لوگوں کو ریلیف دے رہی ہے جس کے بعد لوگ حکومت گرانے کا وقت مارچ کے بجائے اگست کی تاریخ دے رہے ہیں۔ دوسری جانب ہارون رشید نے خواجہ برادران اور سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی سے ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ برادران نے چوہدری پرویز الہیٰ کو5 فون کئے ، پہلے پر جواب ملا کہ نماز پڑھ رہے ہیں، دوسرے میں بتایا گیا کہ قرآن مجید سن رہے ہیں۔پھر بتایا گیا کہ کورونا ٹیسٹ کیلئے ہسپتال گئے ہیں۔ ہارون رشید کاکہنا تھا ایک بار ایسا ضرور ہوا ہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ کا میں نے فون نہ سنا ہو، تاہم پرویز الہیٰ نے ہمیشہ میرا فون سنا ہے، جس کے بعد مجھے شک وشبہ ہونے لگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں