کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں بحران کی کیفیت، وزیراعظم عمران خان نے کس خدشے کا اظہار کر دیا؟سخت قانون بنانے کا فیصلہ

اسلام آباد (پی این آئی)وزیراعظم عمران خان نے اگلے دو ہفتے کیلئے جزوی لاک ڈاؤن جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ دوبڑے خطرات کا سامنا ہے ،گندم اور ڈالرز کی اسمگلنگ ہونے کا خطرہ ہے، کیونکہ بیرون ممالک گندم کا بحران پیدا ہورہا ہے، جبکہ ہمارے یہاں گندم کی کٹائی ہورہی ہے ، گندم کی کٹائی

میں کوئی رکاوٹ نہیں پیدا کی جائے گی، تاکہ لوگوں کو کم ازکم خوراک کی قلت نہیں ہوگی، اسمگلنگ روکنے کیلئے سخت قانون لا رہے ہیں۔وزیراعظم نے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعدوزراء کی ٹیم کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ لاک ڈاؤن کے باعث چھوٹے دکاندار بے روزگار ہوگئے۔بے روزگاری پھیل رہی ہے۔دکاندار اور دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہے۔ امریکا میں صرف ایک روز میں 2 ہزار لوگ مر گئے ہیں، اسی طرح اٹلی اور اسپین کو دیکھیں ، لہذا ہمیں اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے، ہمیں ذہن میں رکھنا چاہیے کہ کورونا کسی بھی وقت پھیل سکتا ہے، احتیاط کرنا نہیں چھوڑنا۔کہاجاتا ہے کہ کورونا بزرگوں کو متاثر کرتا ہے، نوجوانوں کو نہیں متاثر کرتا،ابھی تک تو ہمارے اختیار میں ہے۔ لیکن اگر تیزی سے بڑھ گئی تو پھر ہمارے اختیار سے باہرہوجائے گی۔ اس لیے احتیاط کرنا ہے۔پاکستان میں لاک ڈاؤن کو آگے لے کر جا رہے ہیں،جزوی لاک ڈاؤن اگلے دو ہفتے تک رہے گا۔ تعلیمی اداروں، سینماء ہالز اور اجتماعات سمیت دیگر جگہوں پر لاک ڈاؤن رہے گا۔احساس پروگرام جیسا پروگرام پہلے کبھی نہیں آیا، اس میں سیاسی مداخلت نہیں ہے، یہ میرٹ پر چل رہا ہے،8171پر جو بھی میسج کرتا ہے، اس کو چیک کیا جاتا ہے کہ وہ واقعی مستحق ہے یا نہیں، میں کہتا ہوں جو ابھی تک لوگ مس ہوگئے ہیں، وہ بھی آسکتے ہیں۔ ابھی تک 28لاکھ لوگوں کو امداد مل چکی ہے، یہ پروگرام چلتا رہے گا۔ ہمیں خوف تھا کہ ہم لوگوں تک کیسے پہنچ سکیں گے۔گندم کا سیزن شروع ہوگیا ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ گندم کی کٹائی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔تاکہ ہم اپنے لوگوں کو کھانا دے سکیں گے۔ اسی طرح ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ شہروں میں تعمیراتی صنعتوں کو کھول دیں گے، چاروں صوبوں سے مشاورت ہوئی ہے، وفاق اور صوبوں میں اتفاق رائے ہے کہ بعض سیکٹرز کھول دیں گے، لیکن ابھی بھی کوئی صوبہ انڈسٹری نہیں کھولنا چاہتا تو ان کو 18ویں ترمیم کے تحت اختیار ہے۔کنسٹرکشن انڈسٹری میں رسک کم ہے، اس لیے آج سے کھولنے کا اعلان کرتا ہوں۔ کنسٹرکشن انڈسٹری کو آرڈیننس کے ذریعے پیکج دیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے پاکستانی جو باہر کے ممالک میں پھنس گئے ہیں، ان کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم نے بڑاتفصیل سے جائزہ لیا ہے، تفتان سے پاکستانی آئے اور دوسرے ممالک سے آئے، اسی لیے وہاں سے کورونا پھیلا ہے، صوبوں میں خوف ہے کہ اگر ہم نے باہر سے پاکستانیوں کو آنے دیا اور ٹیسٹنگ نہ ہوئی، قرنطینہ کا عمل ٹھیک نہ ہوا تو بہت تیزی سے پھیلے گا۔لیکن وہ ہمارے پاکستانی ہیں ہم نے ان کیلئے بھی اہم فیصلے کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رمضان شریف آرہا ہے، اس لیے مختلف مسالک کے علماء کرام سے مشاورت کروں گا کہ عبادت بھی کریں اور لوگوں کو کورونا سے بھی بچائیں۔ ہم نے تمام فیصلے حکمت عملی سے کرنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کو بڑا خطرہ گندم کی اسمگلنگ سے ہے، کیونکہ باہر گندم کا بحران ہے، ہمارے ڈالرز بھی اسمگل ہورہے ہیں ، اس کیخلاف ہم بڑاسخت قانون لا رہے ہیں۔ اسی ذخیرہ اندوزی کیخلاف آرڈیننس لا رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں