جزوی لاک ڈاون کے باعث دیہاڑی دارطبقہ متاثر خیبر پختونخوا میں 32ارب روپے کا پیکج منظور

بنوں (پی این آئی) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ،صوبائی حکومت وائرس سے نمٹنے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے ،جزوی لاک ڈاون کے باعث دیہاڑی دارطبقہ متاثر ہوا لیکن حکومت عوام کے ساتھ کھڑی ہے، خیبر پختونخوا میں 21لاکھ خاندانوں کیلئے 32ارب روپے کا پیکج

منظورکیا ہے، احساس پروگرام کے تحت ان خاندانوں کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے، ہم لوگوں کو بے روز گار نہیں کرنا چاہتے، اس لئے مکمل کرفیو نہیں لگا یا، لا ک ڈاؤن کا مقصد لوگوں کو بے روز گار کرنا نہیں بلکہ صحت مند معاشرے کا سوال ہے ،لاک ڈاؤن کو کامیاب کرانے کیلئے عوام سے تعاون کی اپیل کرتا ہوں، عو ام ختیاطی تدابیر خصوصا سوشل ڈیسٹینس پر عمل کریں، حکومت دکھ کی اس گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑی ہے، حکومت جو کر سکتی تھی ہم نے کیا ہے، خیبر پختونخوا حکومت نے 32 ارب روپے کا پیکج دیا ہے، کمی ضرور ہے لیکن میں مطمئن ہوں،طبی آلات کی کمی دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ بنوں یونیورسٹی میں قائم قرنطینہ سنٹر کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ بنوں کے حوالے سے کچھ عناصر بے بنیاد پروپیگنڈا کر رہے تھے کہ پورے صوبے سے یہاں کورونا کے مریض لائیں گے لیکن ایسا ہر گز نہیں،یہاں صرف بنوں سے تعلق رکھنے والے مریضوں کا علاج معالجہ ہو گا ،تبلیغی جماعت کے دوستوں کو سہولیات مہیا کریں گے،یہ ہمارے بھائی اور مہمان ہیں ،اس طرح کے حالات میں چیزیں بھی مہنگی ہو جاتی ہیں لیکن ہم نے یہ کنٹرول کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 21 لاکھ خاندانوں کو احساس پروگرام کے تحت پیسے دے رہے ہیں، منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف اب تک چار سو انسپکیشن کی جاچکی ہیں تاکہ عوام کو اشیائے ضروریہ کی فراہمی میں دشواری نہ ہوں۔قبل ازیں کمشنر عادل صدیق نے وزیر اعلیٰ محمود خان کو قرنطینہ سنٹر اور مہیا کی جانی والی سہولیات بارے بریفنگ دی ۔کمشنر عادل صدیق کا کہنا تھا کہ پورے ڈویژن میں انیس جبکہ ضلع بنوں میں سات کرونا مریض ہیں ،بنوں میں سترہ سو سے زائد افراد کو قرنطینہ میں رکھا جاسکتا ہے، پورے ڈویژن میں تین آئسولیشن سنٹرز ہیں،باہر ممالک سے آئے ہوئے گیارہ سو افراد کو ٹریس کیا گیا ہے، ڈویژن میں چونتیس کیس مشتبیہ تھے، جن کے تمام کے ٹیسٹ کئے گئے ہیں، جہاں جہاں کرونا مریض ہیں آس پاس کے علاقوں کو کورنٹائن کیا گیا ہے، ڈس انفیکشن سپرے بھی باقاعدگی سے جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close