پاکستان نے ابتدائی مراحل میں ہی کورونا وائرس کو دبوچ لیا، لاک ڈائون کی وجہ سے ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں نمایاں کمی، اچھی خبر آگئی

اسلام آباد (پی این آئی ) ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے باعث کورونا وائر س کیسز میں کمی واقع ہونے لگی، روزانہ اوسط 140 نئے کیسز کی تعداد 108پر آگئی ۔ تفصیلات کے مطابق لاک ڈاؤن سے قبل ملک بھر میں روزانہ کی بنیاد پر اوسطَ 140 کیسز سامنے آرہے تھے ۔ تاہم بروقت لاک ڈاؤن کے فیصلے سے یہ تعداد 108

کیسز روزانہ پر آ گئی ہے۔ پاکستان میں 26 فروری کو پہلے کورونا وائر س کیسز کی تصدیق کی گئی ۔دیگر ملکوں میں تباہی دیکھتے ہوئے حکومت نے اس سے نمٹنے کیلئے منصوبہ بندی بنائی، جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ لوگوں کی سرگرمیوں کو کم کرنے کی کوشش کی جائے گی اور لاک ڈاؤن نہیں کیا جائے گا۔ لاک ڈاؤن سے لاکھوں دیہاڑی دار افراد کا روزگار متاثر ہو گا۔ 15 مارچ سے قبل ان کیسزکی تعداد میں ایک ایک افراد کا اضافہ ہو تا رہا۔تاہم15 مار چ کے بعد سے ان کیسز میں خوف ناک حد تک اضافہ ہوا اور اوسطَ 140کیسز روزانہ کی بنیاد پر سامنے آنے لگے۔مگر اب یہ تعداد بہت تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد 23 مارچ کے بعد سے کورونا وائرس کے بڑھتے کیس کی تعداد میں کمی ہوئی اور روزانہ کی بنیاد پر 108 کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔لاک ڈاؤن کے بعد پاکستان میں کورونا کیسز کی روزانہ تعداد میں کسی حد تک کمی آئی ہے۔ حالانکہ ایران سے آئے کئی زائرین کے ابھی ٹیسٹ مکمل نہیں ہوئے اور کئ لوکل ٹیسٹ بھی نہیں ہوئے مگر امید ہے صورتحال اب بہتر ہو گئ۔دوسری جانب خیبر پختونخواکے ضلع مردان سے اچھی خبر آئی ہے جہاں تحصیل منگا میں کرونا وائرس کے مزید 3 تین مریض صحت یاب ہوگئے ہیں۔مردان میں صحتیاب ہونے والوں کی تعداد پانچ گئی ہے ۔صحت یاب ہونے والوں میں سعادت خان کا بیٹا، بیٹی اور بہو شامل ہیں۔صحت یاب ہونے والے افراد میں اب کورونا کی علامات نہیں پائی جا رہیں۔تحصیل منکا میں کورونا کے باعث سعادت خان کا انتقال ہوا تھا۔گذشتہ روز بھی ردان میں کورونا وائرس کے 2 مریض صحتیاب ہوگئے جنہیں ہسپتال سے فارغ کردیا گیا تھا۔ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیکل کمپلیکس ہسپتال ڈاکٹر جاوید اقبال نے تصدیق کی ہے کہ میڈیکل بورڈ نے معائنے کے بعد دونوں کو ہسپتال سے فارغ کیا، صحت یاب دونوں مریضوں کا تعلق گاؤں منگاہ سے ہے اور یہ دونوں افراد کورونا سے جاں بحق ہونے والے شخص سعادت خان کے ہمراہ عمرہ کرکے آئے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close