اسلام آباد(پی این آئی) سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی ذرائع کے مطابق کابینہ سے اسٹرٹیجی پیپر کی منظوری کے بعد وفاقی بجٹ کی تیاری کا کام تیز کر دیا گیا. بجٹ 21-2020 کا حجم 7 ہزار 600 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے ذرائع کے مطابق نئے مالی
سال میں وفاق کی خالص آمدن کا تخمینہ 4 ہزار 200 ارب روپے ہو گا جبکہ نئے مالی سال کے بجٹ میں خسارے کا تخمینہ 2 ہزار 896 ارب روپے لگایا گیا ہے۔بجٹ میں دفاع کے لیے ایک ہزار 402 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے بجٹ میں سبسڈی 260 ارب اور پینشن کے لیے 475 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ نئے مالی سال کے بجٹ کے لیے شرح نمو کا ہدف 3 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے. ذرائع کے مطابق افراط زر کی شرح 8 اعشاریہ 4 فیصد مقرر کرنے کی تجویز ہے جبکہ وفاقی حکومت کے اخراجات 495 ارب روپے رہیں گے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ شرح نمو کے 4 اعشاریہ ایک فیصد تک جائے گا اور آئندہ 3 سال میں برآمدات میں 30 فیصد اضافے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے بجٹ 21-2020 جون کے پہلے ہفتے میں قومی اسمبلی میں پیش کے جانے کا امکان ہے.ادھر ریلوے کے وفاقی وزیر شیخ رشید نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے اقدامات کے تحت ملک میں چلنے والی 142 میں سے 42 ٹرینیں معطل کی جا رہی ہیں‘پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے ملک میں چلنے والی 34 ٹرینیں 25 مارچ سے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ مزید 8 ٹرینیں یکم اپریل سے معطل کر دی جائیں گی.ان کا کہنا تھا یہ ٹرینیں 15 رمضان تک معطل رہیں گی اور حالات بہتر ہونے پر یہ ٹرینیں بحال کر دی جائیں گی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ جو ٹرینیں بند کی گئی ان کے ٹکٹوں کے حامل مسافر دیگر ٹرینوں پر سفر کر سکتے ہیں یا پھر ٹکٹ کی پوری رقم واپس حاصل کر سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں