لاہور(پی این آئی) سینئر تجزیہ کار محمد مالک نے کہا ہے کہ نوازشریف ،اسحاق ڈار سے بھی ناراض ہوگئے، اسحاق ڈار نے چوہدری نثار کو لندن میں اپنے گھر بلایا اور ملاقات بھی کی، اس ملاقات کی اطلاع نوازشریف کو مل گئی، جس پر نواز شریف اسحاق ڈار سے بھی ناراض ہوگئے ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام
میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار نے پچھلے دنوں لندن کا دورہ کیا ،نوازشریف سے انہوں نے ملاقات کی کوشش کی یا نہیں، یہ الگ بات ہے، لیکن اسحاق ڈار نے چوہدری نثار کو اپنے گھر بلا لیا۔اسحاق ڈار اور چوہدری نثارکے درمیان ملاقات میں ایک صحافی بھی موجود تھا جو مشورہ دے رہا تھا کہ ایسا حکومت کیلئے سیاسی جوڑ توڑ میں یہ کر لینا چاہیے۔ لیکن چوہدری نثار کی اسحاق ڈار سے ملاقات کی اطلاع نوازشریف کو مل گئی۔جس پر نوازشریف اسحاق ڈار سے بہت ناراض ہوئے۔ نوازشریف نے بیگم کلثوم نواز کی وفات پر چوہدری نثار کی تعزیت بھی قبول نہیں کی تھی۔چوہدری نثار جاتی امرا تعزیت کیلئے گئے تھے۔ لیکن نوازشریف نے ان سے ملاقات ہی نہیں کی، تاہم چوہدری نثار اور اسحاق ڈار کی ملاقات پر لندن میں بڑی بدمزگی پیدا ہوئی، نوازشریف اب اسحاق ڈار سے بھی ناراض ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے اپنی صاحبزادی مریم نواز کو بھی سیاسی سرگرمیاں کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ سینئر تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا کہ مریم نواز اب سیاست میں ان رہیں گی، مریم نواز کو بڑی حکمت عملی کے تحت میدان میں اتارا گیا ہے، مزاحمتی سیاست کی بجائے حکومت پر تنقید کریں گی، پارٹی کے سارے لیڈروں کی لیڈری خطرے میں پڑ گئی، مریم نواز کے آنے سے شہبازشریف پیچھے چلے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے فاورڈ بلاک کی وجہ سے خاموشی توڑی۔ مسلم لیگ ن کی میٹنگ ہوئی جس پر پارٹی قیادت کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ اندرونی انتشار بڑھ گیا تھا۔ اس لیے نوازشریف نے مریم نواز کو کہا کہ آپ تھوڑا متحرک ہوجائیں۔ محترمہ مریم نواز کافی عرصے سے رضاکارانہ گوشہ نشینی اختیار کیے ہوئے ہے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز کھل کراب سیاست نہیں کریں گے اور نہ ہی گوشہ نشینی اختیار کریں گی،بلکہ بڑی حکمت عملی کے تحت باہر آئی ہیں اور اب سیاست میں ان رہیں گی۔لیکن اگر یہ کہا جائے کہ مریم نواز اب بڑے بڑے جلسے کریں گی، کھل کر مزاحمتی سیاست کریں گی تو ایسا نہیں ہوگا۔ بلکہ بہت سارے لیڈروں کو اپنی لیڈری خطرے میں نظر آئے گی۔ دیکھنا یہ ہے کہ مریم نواز شہباز شریف کیلئے کتنا بڑا چیلنج ثابت ہوں گی۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ ایک مرحلہ ایسا آئے گا کہ مریم نواز سامنے آئیں گی اور شہبازشریف بیک گراؤنڈ پر چلے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف یا مریم نواز کے آنے پر شیر شیر کے نعرے لگتے ہیں ، شہبازشریف کے ایسے نعرے نہیں لگتے کیونکہ یہ عوامی لیڈر نہیں ہیں، بلکہ بڑے محنتی ہیں اور انتظامی اموربہترین انداز میں چلا نا جانتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں