نسل پرست حکومت کے خلاف اب سڑکوں میں آنا ہماری مجبوری ہو گئی ہے، تحریک انصاف کی اتحادی جماعت نے بڑا اعلان کر دیا

کراچی(پی این آئی)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ سندھ میں ادارے تباہ ہوگئے، سندھ میں تمام ادارے تباہ کر دیئے گئے،یہ سلسلہ بہت دن تک نہیں چل سکتا، سندھ میں کرونا کے ساتھ ساتھ بدعنوانی، لسانیت اور نسل پرستی کیخلاف ایمرجنسی لگنی چاہیے، سندھ کی نسل پرست

حکومت کیخلاف ہم عدالتوں اور ایوانوں کو آگاہ کرتے رہے ہیں اب سڑکوں میں آنا ہماری مجبوری ہو گئی ہے۔ وہ ہفتے کو ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پرسینئر ڈپٹی کنوینر عامرخان،ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل، اراکین رابطہ کمیٹی کشور زہرہ، فیصل سبزواری،خواجہ اظہار الحسن، محمد حسین، اسلم آفریدی، زاہد منصوری، ابوبکر صدیقی، محفوظ یار خان اور شاہد خان بھی موجود تھے۔ عامر خان نے کہا کہ شہری سندھ کو موہن جوداڑو نہیں بننے دینگے۔خالد مقبول نے کہا کہ یہ سلسلہ بہت دن تک نہیں چل سکتا ہمارا سوال اور مطالبہ سندھ حکومت سے نہیں بلکہ وفاق سے ہے ریاست پاکستان سے ہے۔ تمام ادارے تباہ کر دیئے گئے اور انھیں جاگیردار وڈیروں نے اپنے تسلط میں رکھ لیا ہے۔سندھ سروس پبلک کمیشن کو لسانیت اور بدعنوانی نے اتنا تباہ کردیا ہے کہ وہاں سے پاس ہونے والا امیدوار اہلیت کا حامل ہو ہی نہیں سکتا اس کےساتھ ساتھ ملازمتوں کی بندر بانٹ اور اہلیت کا قتل کرنے کیلئے سندھ ٹیسٹنگ سروس کے نام سے بھی ادارہ قائم کیا گیا ہے جس سے لوٹ کھسوٹ کا ایک اور دروازہ کھولا گیا ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ راتوں رات 73پولیس افسران کو لاڑکانہ سے تبادلہ کر کے کراچی تعینا ت کرنے کا فیصلہ کیا گیا اوریہ سلسلہ 50سالوں سے جاری ہے کہ اندرون سندھ سے تبادلہ کر کہ شہروں میں تعینات کیا جاتا ہے اور اندرون سندھ لسانی اور سیاسی بنیادوں پر بھرتی کر دیا جاتا ہے۔سندھ کی نسل پرست حکومت کے خلاف ہم عدالتوں اور ایوانوں کو آگاہ کرتے رہے ہیں اب سڑکوں میں آنا ہماری مجبوری ہو گئی ہے۔ سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا کہ جب سے خواجہ اظہار الحسن کی آئینی درخواست جو جعلی ڈومیسائل کے حوالے سے ہے اس پر پیش رفت ہوئی تو سندھ کی متعصب حکومت نے چور دروازوں سے وسائل کے عمل کو تیز کیا ہے ہم عوام کے پاس بھی جائینگے اور سڑکوں پر بھی نکلیں گے اگر یہ ناانصافی بند نہ ہوئیں تو سندھ میں دوسرے صوبے کیلئے جدوجہد تیز کر دیں گے۔

close