وزیراعظم عمران خان کا مشکل فیصلہ کام کر گیا، پاکستان کو بڑی تباہی سے بچا لیا گیا، شاندار خبر آگئی

پشاور (پی این آئی)خیبرپختونخوا کے وزیر محنت اور ثقافت شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نےملکی اداروں کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کیا تھا،وزیر اعظم عمران خان مشکل فیصلے نا کرتےتو ملک دیوالیہ ہو جاتا،وزیراعظم عمران خان نے 11 ہزار ارب روپے کا بیرونی قرضہ واپس کیا

ہے،وزیراعظم عمران خان مشکل حالات سے لڑنا جانتے ہیں،انہوں نے ملکی معیشت کو مضبوط کیا جس کے معترف بین الاقوامی مالیاتی ادارے بھی ہیں۔تفصیلات کےمطابق نشترہال پشاور میں پوزیشن ہولڈر طلباء کےاعزازمیں منعقدہ تقریب سےخطاب کرتےہوئےشوکت یوسفزئی نےکہاکہ آج ملک میں مہنگائی ہے لیکن یہ ایک یا دو سال کی حکومت کی وجہ سے نہیں بلکہ اس کی وجہ30ہزارارب روپےکابیرونی قرضہ ہےجو مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے لیا تھا،اپوزیشن والے اپنے دور حکومت میں گیلپ سروے کا بہت ذکر کیا کرتے تھے،آج اسی سروے کے مطابق سب سے زیادہ کام وزیر اعلیٰ محمود خان کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان ترقی یافتہ ملک بنےگاکیونکہ وہ واحدلیڈرہیں جس کےپاس ویژن ہے،اُنہوں نے پہلے دن کہا تھا کہ افغانستان مسئلے کے حل کے لیے امریکہ کو طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے چاہیے، تب پاکستانی کرپٹ سیاست دانوں نے انکو طالبان خان کہا تھا، آج 20 سال بعد عمران خان کی بات سچ ثابت ہوئی۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ سابق حکمرانوں سے کرپشن کا پوچھا جاتا ہے تو کہتے ہیں کہ موٹر وے بنایا ہے،کیا 30 ہزار ارب روپے پر صرف ایک موٹر وے بنا؟ہماری صوبائی حکومت نے اپنے پیسوں سے سوات موٹر وے بنایا ہے،نواز شریف نے ملک کے ائیر پورٹ اور موٹر وے گروی رکھے تھے، وزیراعظم عمران خان آج ان اداروں کو آزاد کرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پہلے کہا تھا کہ یہ سب چور اکٹھے ہو جائیں گے لیکن چھوڑیں گے کسی کو بھی نہیں، آج مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، جمیعت علمائے اسلام اور عوامی نیشنل پارٹی ایک دوسرے کی کرپشن چھپانے اور دفاع میں لگے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ فاٹا انضمام ایک مشکل مرحلہ تھا جو وزیر اعلیٰ محمود خان نے کامیابی سے پورا کیا، قبائلی اضلاع کی ترقی پر ہر سال 100 ارب روپے لگائے جائیں گے،اس سال 83 ہزار ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے ٹینڈر ہو رہے ہیں،قبائل کے ساتھ کیا گیا ہر وعدہ پورا کیا جا رہا ہے،طبقاتی نظام تعلیم اور بوٹی مافیا کی وجہ سے تعلیمی معیار متاثر ہوتا ہے جس سے حقیقی معنوں میں ٹیلنٹ سامنے نہیں آتا۔ تعلیم ہماری صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں