’میراجسم میری مرضی‘ ن لیگی رہنما نے نعرے کی حمایت کردی

لاہور(پی این آئی)ایک طرف تو ملک میں خواتین کے عالمی دن پر ہونے والے عورت مارچ کی تیاریاں زوروشور سے جاری ہیں دوسری طرف اس مارچ کی حمایت اور مخالفت میں قوم دو حصوں میں تقسیم ہوتی نظر آرہی ہے۔سوشل میڈیا ہو یا روائتی میڈیا ہر کوئی عورت مارچ پر تبصرہ کرتا دکھائی دے رہاہے۔ اب اس

مباحثے میں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ بھی کود پڑے ہیں، لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران اس مارچ کے متنازعہ نعرے کی حمایت کردی۔ رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ میرا جسم میری مرضی کے نعرے میں کوئی برائی نہیں ہے۔انہوں نے کہا میرا جسم میری مرضی کے نعرے میں کوئی برائی نہیں۔اس نعرے کوجوغلط رنگ دیاگیا ہے اس پرانہیں نظرثانی کرنی چاہیے،خواتین کی اپنے حقوق کےلئے جدوجہد کوسپورٹ کرنا چاہیے اورخواتین کو تحفظ اورآزادی ملنی چاہیے۔اس بحث میں شدت اس وقت آئی جب معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر نے ماروی سرمد نامی خاتون سے گفتگو کے دوران آداب کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر لوگوں کی ایک بڑی تعدا دخلیل الرحمان قمر کی حمایت جبکہ کئی نامور شخصیات ان کی مذمت کررہی ہیں۔

پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close