برمنگھم (خادم حسین شاہین) برطانیہ میں مقیم ممتاز عالم دین اور مذہبی رہنما علامہ اعجاز احمد شامی کی مسلمان بہن بھائیوں سے موجودہ حالات کے تناظر میں دردمند انہ اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کی کے لیے حکومت کی ہدایات پر سختی سے عمل کیا جائے۔ کورونا وائرس سے وفات پانے والے ویسٹ مڈلینڈ کے علاقہ سینڈویل کے شہر ڈڈلی کے ایک رہائشی کی نماز جنازہ سینڈویل کے مقامی قبرستان میں ادا کرنے کے بعدتمام مسلمان بہن بھائیوں سے اپیل کی ہے کہ خدارا کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے حکومت کی طرف سے بتائی گئی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل پیرا ہوکراپنی اور اپنے پیاروں کی جان کی حفاظت کیجئے ورنہ کسی حادثے کی صورت میں ساری ذمہ داری خودآپ پر ہوگی۔ حکومت کی طرف سے نماز جنازہ میں شرکت کرنے کے لئے صرف پندرہ لوگوں تک اجازت تھی جو اب دس لوگو ں تک محدود کر دی گئی ہے۔اور وہ بھی آپس میں فاصلہ رکھ کر صف آراء ہوں گے۔اپنےپیغام میں علامہ اعجاز احمد شامی نے کہا ہے کہ میں کبھی یہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ میں ایک ایسی نماز جنازہ پڑھاؤں گا جس میں صرف چند لوگ ہی شریک ہو ںگےاور وہ بھی آپس میں فاصلہ رکھ کر صف آرا ء ہوں گے۔ ان رقت آمیز اورجذباتی مناظر کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ میں نے جو ڈر اور خوف پس ماندگان کے چہروں پر دیکھا ہے وہ ناقابل بیان ہے۔اس وقت سے ڈر لگتا ہے کہ جب ہم خدانخواستہ اپنے پیاروں کو غسل دے پائیں گے اور نہ ہی کفن میں لپیٹ کر دفنا پائیں گے۔مجھے سب سے زیادہ افسوس اس بات کا ہوا کہ نماز جنازہ میں تو محض چند لوگ شریک تھے لیکن قبرستان میں جاتے ہوئے اورجب قبرستان سے باہر آرہا تھا تو میں نے لوگوں کو سڑکوں کے کنارے مختلف ٹولیوں میں کھڑے دیکھا تو مجھے خیال آیا کہ حکومت کے باربار منع کرنے پر بھی ہمارا یہ حال ہے تو پھر ہم اس جان لیوا وبا کو پھیلنے سے کیسے روک پائیں گے۔لہذا میں اپنے تمام مسلمان بھائی بہنوں سے یہ التجا کرتا ہوں کہ حکومت وقت نے جو ہدایات جاری کی ہیں ان پر عمل کرتے ہوئے خود کو گھروں میں بند کر لیں اور اپنے اللہ کو یاد کر کے اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں پر معافی مانگیں اور اس جان لیوا وبا سے نجات کے لئے دعائیں مانگیں ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں